1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر نیوز کاسٹر

26 مارچ 2018

پاکستان میں پہلی مرتبہ ایک ٹرانس جینڈر خاتون نے بطور نیوز کاسٹر  کام کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ سماجی سطح پر اس ٹرانس جینڈر خاتون کی پذیرائی کی جارہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2uyG7
Pakistan Kohenoor TV Maavia Malik transsexuelle Fernseh-Moderatorin
تصویر: Kohenoor TV

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق مارویہ ملک پاکستانی چینل ’کوہ نور‘ پر بطور نیوز کاسٹر کام کر رہی ہیں۔ مارویہ ملک نے اپنی پہلی نشریات کا آغاز 23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر کیا۔

کوہ نور نیوز  میں ایڈمنسٹرٹر افسر عمران حمزہ نے ڈی پی اے کو بتایا،’’ تربیت حاصل کرنے کے بعد ملک بطور نیوز کاسٹر کام کر رہی ہیں۔‘‘ حمزہ نے بتایا کہ معاویہ گزشتہ چند ماہ سے کوہ نو نیوز چینل کا حصہ ہیں اور وہ اس سے قبل چینل کے فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل پر خبریں پڑھ رہی تھیں۔

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں دس ہزار سے زائد ٹرانس جینڈر افراد ہیں۔ پاکستان کا شمار ان بہت ہی کم ممالک میں ہوتا ہے جہاں انہیں قانونی طور پر بطور تیسری جنس تسلیم کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود زیادہ تر ٹرانس جینڈر افراد معاشرتی تعصب کا شکار ہیں۔بہت سے خواجہ سرا جسم فروشی یا بھیک مانگنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

رواں ماہ پاکستان کی سینیٹ نے ایک قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت ایسے ٹرانس جینڈر افراد کو، جو جنسی اور جسمانی حملوں اور تشدد کا نشانہ بنتے ہیں، تحفظ فرام کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت ان افراد کو تعلیمی اداروں میں داخلہ نہ دینا اور جائیداد میں حصہ نہ دینا قابل سزا جرم ہوگا۔

ب ج/ ش ح، ڈی پی اے