’انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے‘
1 فروری 2024جمعرات یکم فروری کو پاکستان کےالیکشن کمیشن نے ملک کے مغربی حصے میں قبل از الیکشن تشدد کی نئی لہر کے تناظر میں ایک اجلاس طلب کیا۔ اجلاس کے انعقاد کے بعد ملک کے نگراں وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے آئندہ انتخابات کا انعقاد شیڈول کے مطابق یعنی 8 فروری کو ہی ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے اس پینل نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات اور قبائلی ڈسٹرکٹ میں آئندہ الیکشن کے ایک امیدوار کے قتل کے بعد سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے اعلیٰ سکیورٹی حکام کو طلب کر لیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے بلائے گئے اجلاس کے بعد نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے ایک بیان میں کہا،''اس بارے میں کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں ہونا چاہیے کہ آئندہ الیکشن آٹھ فروری کو ہوں گے۔‘‘
تشدد کی تازہ ترین لہر
پاکستان کو اس قت دوہری شورشوں کا سامنا ہے - ایک شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا میں اسلام پسند گروہوں کی طرف سے اور دوسرے جنوب مغرب میں نسل پرست بلوچ گروہوں کی جانب سے۔ بدھ کو خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کے ایک امیدوار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اسی دن ایک اور سیاسی رہنما کو بلوچستان میں ان کی پارٹی کے انتخابی دفتر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
جبکہ منگل کو بلوچستان میں ایک انتخابی ریلی کے بعد ہونے والے بم حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی تھی۔
اس سے قبل پیر کو تین خودکش بمباروں سمیت علیحدگی پسند بلوچ عسکریت پسندوں نے بھی بلوچستان میں بڑے پیمانے پر مربوط حملہ کیا تھا۔ جس میں کم از کم 15 افراد لقمہ اجل بنے تھے اور سکیورٹی فورسز کو اس علاقے کو صاف کرنے میں گھنٹوں لگ گئے تھے۔
انتخابات میں تاخیر کا مطالبہ
پاکستان کی سینیٹ نے اس سے قبل ایک 'نان بائنڈنگ رزولیوشن‘ منظور کی تھی۔ اس قرارداد میں سکیورٹی کی تازہ ترین صورتحال کے پیش نظر انتخابات میں تاخیر کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دریں اثناء امریکی محکمہ خارجہ پہلے ہی پاکستان میں تشدد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ اس سے انتخابی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
عمران خان کی پارٹی کی طرف سے بُدھ کو بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی انسداد بدعنوانی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14 ، 14 سال کی قید کی سزا سنا دی ہے ۔ یہ اعلان اُس کے ایک روز بعد کیا گیا جس میں ایک دیگر کیس میں عمران خان کو 10 سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران سابق کرکٹ اسٹار عمران خان کو متعدد کیسز میں سزائیں سنائی جا چُکی ہیں۔ ان سزاؤں کے نتیجے میں عمران خان آئندہ دس سال تک کسی عوامی عہدے پر فائذ نہیں ہو سکتے۔
ک م/ ش ح(روئٹرز)