پاکستان کے ساتھ رابطہ کاری اہم ہے، نیٹو کمانڈر پیٹریاس
26 دسمبر 2010اعلیٰ امریکی فوجی اہلکاراورافغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے زور دیا ہے کہ طالبان باغیوں کو شکست دینا ایک مشترکہ مقصد ہے اور اس کے لئے اسلام آباد حکومت اور نیٹو کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
خبر رساں ادارے AP نے جنرل پٹریاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے کئی سرحدی علاقوں میں طالبان باغیوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشترکہ کوشش سے طالبان باغیوں کے خلاف مؤثر کارروائی یقینی ہے۔
جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے مطابق افغانستان سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقوں میں محفوظ پناہ گاہیں بنائے ہوئے انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے نیٹو اور پاکستان کو اپنی کارروائیوں میں بہتررابطہ کاری کی ضرورت ہے۔ جنرل پیٹریاس نے کہا ہے کہ اب تک کی حکمت عملی سے انہیں کافی زیادہ بہتر نتائج حاصل ہو رہے ہیں تاہم اس سلسلے میں ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکی حکام اسلام آباد حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ قبائلی علاقوں میں چھپے انتہا پسندوں کا خاتمہ کرنے کے لئے اپنی کارروائیوں میں تیزی لائے۔ دوسری طرف افغانستان سے ملحق انہی قبائلی علاقوں میں سے ایک باجوڑ ایجنسی میں گزشتہ روز ہوئے خود کش حملے میں ہلاک شدگان کی تعداد 46 ہو گئی ہے۔ یہ حملہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایک سینٹر پر اس وقت ہوا تھا، جب وہاں مقامی لوگوں میں خوراک تقسیم کی جا رہی تھی۔ اس حملے کے ایک دن بعد یعنی آج اتوار کے دن ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا ہے کہ وہ ممکنہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے باجوڑ ایجسنی میں قائم اپنے چار سینٹر عارضی طور پر بند کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ ورلڈ فوڈ پروگرام سن 2009ء سے ان علاقوں میں ایسے بے گھر لوگوں میں خوارک تقسیم کر رہا ہے، جو طالبان باغیوں کے خلاف پاکستانی فوجی کارروائی کے نتیجے میں اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ باجوڑ ایجسنی میں کب تک خوراک کی تقسیم کا یہ امدادی کام بند رہے گا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: افسر اعوان