پاکستان کے لیے امریکی امداد ختم کرنے کی تجویز مسترد
22 جولائی 2011تاہم پاکستان کے لیے امداد ختم کرنے کی تجویز ہاؤس کی کمیٹی برائے خارجہ امور نے آسانی سے ردّ کر دی، جس کی سفارش اخراجات کے ایک بِل میں کی گئی تھی۔
پانچ سینیٹروں نے اس تجویز کے حق میں ووٹ ڈالے جبکہ انتالیس نے اسے ردّ کر دیا۔ یہ تجویز ریپبلیکن Dana Rohrabacher نے پیش کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں پاکستان کی مدد بے وقوفی ہے جب امریکہ خود قرضے کے ڈیفالٹ سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا: ’’وقت آ گیا ہے کہ انہیں رعایتیں دینا بند کر دیں جو سرگرمی سے ہماری مخالفت کرتے ہیں۔ پاکستان نے دکھا دیا ہے کہ وہ امریکہ کا اتحادی نہیں۔‘‘
تاہم اخراجات کے موجودہ بِل کے ذریعے پاکستان کو دی جانی والی امداد پر کنٹرول سخت ہوجائے گا۔ اُدھر امریکی فوج کے دوسرے نمبر کے نامزد افسر ایڈمرل جیمز ونیفیلڈ نے پاکستان کو انتہائی مشکل حلیف قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے: ’’عالمی حالات پر ہمارا نکتہ نظر یا قومی مفاد ہر مرتبہ ایک جیسا نہیں ہوتا۔‘‘
انہوں نے سینیٹ کی ایک سماعت کے دوران مزید کہا: ’’مجھے یقین ہے اور یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان نے سالوں پہلے وہ خطرناک راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت اس نے اپنے ’قومی مفاد‘ کے تحفظ کی خواہشات پوری کرنے کے لیے پراکسی گروپوں کا استعمال شروع کیا۔‘‘
ایڈمرل ونیفیلڈ نے خیال ظاہر کیا کہ امریکہ کو پاکستان پر دباؤ برقرار رکھنا ہو گا اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن طریقہ استعمال کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان کے لیے بھی خطرہ ہے اور انہیں اس بات کا احساس دلانا ہو گا تاکہ وہ اس کے خلاف کارروائی کریں۔
رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان