پاکستان کے چالیس فیصد عوام غربت کا شکار
20 جون 2016اس رپورٹ کے مطابق غربت کی سب سے زیادہ شرح فاٹا اور بلوچستان میں ہے جبکہ شہری علاقوں میں غربت کی شرح 9.3 فیصد ہے اور دیہی علاقوں میں غربت کی شرح 54.6 فیصد ہے۔
پاکستان کے قبائلی علاقہ جات یا فاٹا میں 73 فیصد اور بلوچستان میں 71 فیصد افراد غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ خیبر پختونخواہ میں 49 فیصد، گلگت بلتستان اور سندھ میں 43 فیصد، پنجاب میں 31 فیصد اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 25 فیصد افراد غربت کا شکار ہیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں 10 فیصد سے کم افراد غربت کا شکار ہیں اور اس کے برعکس بلوچستان کے قلعہ عبداللہ، ہرنائی اور برکھان میں 90 فیصد آبادی غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
کثیر الجہت غربت میں صرف آمدنی کو ہی معیار نہیں بنایا جاتا بلکہ صحت، تعلیم اور زندگی کی بنیادی سہولیات تک رسائی کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غربت کے شکار افراد میں 43 فیصد کو تعلیمی سہولیات میسر نہیں ہیں، 32 فیصد افراد غیر معیاری زندگی گزار رہے ہیں جبکہ 26 فیصد آبادی کو صحت کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔
اس رپورٹ کو جاری کرنے کی تقریب میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ ’ویژن 2025‘ کے تحت کثیرالجہت غربت کو ختم کرنا حکومت کے اہم مقاصد میں شامل ہے۔
پاکستان میں اقوام متحدہ کی ایجنسی یواین ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر مارک آندرے نے کہا، ’’کثیر الجہت غربت کے اعداد وشمار ہمیں یہ معلومات فراہم کرتے ہیں کہ کن علاقوں میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘