پاکستان:گل بہادر گروپ اور مجید بریگیڈ پر باضابطہ پابندی عائد
1 اگست 2024پاکستان کی وزارت داخلہ کے مطابق عسکریت پسند گروپوں حافظ گل بہادر گروپ اور مجید بریگیڈ کی دو سال تک نگرانی کے بعد نیشنل کاونٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے کالعدم جماعتوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیکٹا کی طرف سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کی تعداد بڑھ کر 81 ہو گئی ہے۔
حکومت پاکستان کے مطابق اس اقدام کا مقصد ملک میں عسکریت پسندی کے خلاف لڑائی کو تیز کرنا ہے۔
'عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں، انسداد دہشت گردی مہم ہے'، پاکستانی فوج
جنوبی وزیرستان: اب تک امن کیوں نہیں ہوا، احتجاج کیوں جاری؟
نیکٹا کی ویب سائٹ کے مطابق مجید بریگیڈ پر 18جولائی کو پابندی عائد کی گئی جب کہ حافظ گل بہادر گروپ کو 25جولائی کو باضابطہ طورپر کالعدم قرار دیا گیا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں دونوں تنظیموں نے اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ کردیا ہے، جس سے ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔
گل بہادر گروپ افغانستان سے سرگرم ہے اور حالیہ عرصے میں اس نے سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے کئی مہلک حملے کیے ہیں۔ تقریباً دس دن قبل بنوں کینٹ میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری گل بہادر گروہ سے منسلک جیش فرسان گروہ نے قبول کی تھی۔ اس حملے میں دس خود کش حملہ آوروں کے ساتھ ہی آٹھ پاکستانی فوجی بھی ہلاک ہوئے تھے۔
مجید بریگیڈ بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کا خودکش ونگ ہے، جس کا مقصد خاص طورپر بلوچستان میں چینی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچانا ہے۔ اس نے سی پیک کو نشانہ بناتے ہوئے کئی حملے کیے ہیں۔ ان میں پاکستان اسٹاک ایکس چنج، کراچی میں چینی قونصلیٹ اور کراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پر حملے شامل ہیں۔
پاکستان میں اسامہ بن لادن کے 'قریبی ساتھی' گرفتار، پولیس
پاکستان نے افغان سرحد کے ساتھ نیا فوجی آپریشن کیوں شروع کیا؟
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی ایک حالیہ رپورٹ میں مجید بریگیڈ اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان ممکنہ گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حافظ گل بہادر گروپ کو کسی زمانے میں "گڈ طالبان" کے نام سے پکارا جاتا تھا کیونکہ وہ سابقہ قبائلی علاقوں میں پاکستان مخالف گروہوں کے خلاف سرگرم تھا۔ لیکن پاکستان کی جانب سے سابق فاٹا میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد یہ گروپ ریاست کے خلاف ہو گیا۔
حافظ گل بہادر گروپ اور مجید بریگیڈ کو باضابطہ کالعدم قرار دیے جانے کے بعد ان دونوں تنظیموں کے اثاثے ضبط کر لیے جائیں گے اور ان کے ارکان پر سفری اور دیگر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔
ٹی ٹی پی کو' فتنہ الخوارج' لکھنے کا حکم
پاکستانی وزارت داخلہ نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں تمام سرکاری محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی تمام خط و کتابت اور دستاویزات میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو 'فتنہ الخوارج‘ لکھا کریں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے، "نام نہاد تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا جو اسلامی عقیدے کے لیے نقصان دہ ہیں اور جو دراصل اسلام کی حقیقی تعلیمات اور جوہر کے منافی ہیں، مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب سے، نام نہاد ٹی ٹی پی کو 'فتنہ الخوارج‘ کہا جائے گا۔"
نوٹس کے مطابق "اس دہشت گرد تنظیم سے وابستہ افراد کی طرف سے استعمال کیے جانے والے تمام معزز مذہبی القابات جیسے 'مفتی‘ اور 'حافظ‘ استعمال نہیں کیے جائیں گے۔ اس کی بجائے، ان کے نام کے ساتھ 'خارجی کا سابقہ‘ لگا دیا جائے گا۔"
وزارت داخلہ نے وضاحت کی ہے کہ 'خارجی‘ کی اصطلاح استعمال کرنے کا مقصد اس تنظیم کی حقیقی نوعیت اور اس کے نظریے کی عکاسی کرنا ہے۔
ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)