’پاکستان نوجوان ہنر مندوں کو جرمنی بھیجنے کا خواہش مند‘
1 دسمبر 2018جرمن نیوز ایجنسی کے این اے نے ہفتہ یکم دسمبر کے روز موقر جریدے اشپیگل کی ایک رپورٹ کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسلام آباد حکومت جرمنی میں ہنر مند افراد کی ضرورت پوری کرنے کے لیے نوجوان پاکستانی شہریوں کو قانونی طور پر جرمنی بھیجنے کی خواہش کا اظہار کر چکی ہے۔
جریدے کے مطابق جرمنی کی وزارت خارجہ کے ’شعبہ یورپ‘ نے اسلام آباد کی متعلقہ وزارت کے نام لکھے گئے ایک خط میں پاکستانی وزارت سے کہا ہے کہ وہ جرمنی میں ہنر مند افراد کی ضرورت پوری کرنے کے حوالے سے ایک منصوبہ تیار کریں۔
رواں برس چھبیس اکتوبر کے روز پاکستانی وزارت کے نام لکھے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ہنر مندوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں جرمنی بھیجنے کے لیے متعلقہ وزارت یہ بات یقینی بنائے کہ ایسے افراد درکار قابلیت سے مطابقت رکھتے ہوں۔ کے این اے کی رپورٹ کے مطابق اس خط میں مثال کے طور پر انجینیئرز، آئی ٹی ماہرین اور فولاد کی صنعت کے لیے (میٹل ورکرز) جیسے شعبوں میں ہنر مند افراد کی ضرورت کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
جرمنی میں ہنر مند افراد کی ضرورت
جرمنی میں اوسط عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملکی روزگار کی منڈی میں ہنر مند افراد کی قلت بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو ہنر مند افراد کی کمی کا سامنا ہے اور ایک اندازے کے مطابق سن 2030 تک جرمنی میں تیس لاکھ ہنر مند افراد کی ضرورت ہو گی۔
نئے جرمن امیگریشن قوانین
جرمن صنعتوں میں ہنر مند افراد کی قلت کے خاتمے کے لیے جرمنی میں نئے امیگریشن قوانین تیار کیے جا رہے ہیں۔ جرمن سیاسی جماعتیں اس ضمن میں مزید تجاویز بھی تیار کر رہی ہیں اور جرمنی کی وفاقی کابینہ یہ قوانین ممکنہ طور پر وسط دسمبر میں منظور کر لے گی۔
ان قوانین کا مقصد ہنر مند اور تربیت یافتہ افراد کے لیے جرمنی آنے اور ملازمت حاصل کرنے تک کا عمل آسان بنانا ہے۔