پاکستان، 103 سالہ بزرگ نے کورونا وائرس کو شکست دے دی
25 جولائی 2020عزیز عبدالعالم کا تعلق پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے چترال کے ایک گاؤں سے ہے۔ جولائی کے آغاز میں ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، جس کے بعد انہیں ہسپتال داخل کر لیا گیا تھا لیکن اب صحت یاب ہونے کے بعد انہیں ایمرجنسی ریسپانس سینٹر سے واپس گھر بھیج دیا گیا ہے۔
عزیز عبدالعالم کے بیٹے سہیل احمد کا ٹیلی فون کے ذریعے نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''ہم ان کی عمر کی وجہ سے پریشان تھے لیکن انہیں اپنی صحت کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں تھی۔‘‘ سہیل احمد کے مطابق ان کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اتنی طویل زندگی گزار چکے ہیں اور اب انہیں کورونا وائرس کا کوئی ڈر نہیں ہے۔
عزیز عبدالعالم ستر کی دہائی تک بطور بڑھئی کام کرتے رہے جبکہ انہوں نے مجموعی طور پر پانچ شادیاں کیں، جن سے ان کے نو بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔ پچاس سالہ بیٹے احمد کے مطابق ان کی چوتھی شادی قائم نہیں رہ سکی تھی جبکہ وہ اس وقت اپنی پانچویں بیوی کے ہمراہ رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کے سبب تنہا کر دیے گئے بوڑھوں کے ليے اميد کی کرن
عزیز عبدالعالم کو کورونا وائرس کی وجہ سے تنہائی میں رکھا گیا لیکن انہیں یہ تنہائی پسند نہیں تھی۔ آغا خان ہیلتھ سروس ایمرجنسی سینٹر میں کام کرنے والے سینئر ڈاکٹر سردار نواز کا کہنا تھا، ''تنہائی اور علاج کے دوران عالم کو بھی نفسیاتی اور اخلاقی مدد کی ضرورت تھی، جو انہیں فراہم بھی کی گئی۔‘‘
کورونا وائرس بحران کے باعث اس علاقے میں ایک گرلز ہاسٹل کو کورونا ایمرجنسی سینٹر میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ پاکستان میں صحت کا نظام زیادہ بہتر نہیں ہے۔ ابھی تک اس ملک میں تقریباً دو لاکھ ستر ہزار کورونا کے کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار سات سو سے زائد بتائی جاتی ہے۔ حالیہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان میں کورونا ٹیسٹنگ میں کمی لائی گئی ہے جبکہ کورونا مریضوں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
طبی ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے ورنہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں دوبارہ تیزی پیدا ہو سکتی ہے۔
ا ا / ع س ( روئٹرز)