کیا آپ چاند پر جانا چاہتے ہیں؟
19 ستمبر 2018یاساکو مایزاوا آن لائن فیشن ریٹیلر زوزو کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو ہیں۔ مایزاوا ایک بینڈ میں ڈرمر کے طور بھی کام کرتے رہے اور بعد میں انہوں نے کاروبار کے ذریعے زبردست دولت حاصل کی۔ اسپیس ایکس کے مطابق انہیں بگ فیلکون راکٹ کے ذریعے سن 2023ء میں چاند کے لیے روانہ کیا جائے گا۔ اس طرح وہ پہلے عام مسافر ہوں گے، جو خلا کی سیر کر سکیں گے۔
خلا کے لیے پہلی کمرشل پرواز کیوں ملتوی ہوئی؟
عام خلائی سیاحوں کا چاند کے گرد پہلا چکر اگلے سال
اب تک صرف 24 خلانورد زمینی کی مقناطینسی فیلڈ سے باہر نکلے ہیں۔ دسمبر 1968 سے دسمبر 1972 کے درمیان ان خلانوردوں کو زمینی مقناطیسی فیلڈ سے باہر لے جایا گیا تھا، تاہم تب سے لے کر اب تک کوئی انسانی مشن چاند یا زمینی مقناطیسی فیلڈ سے دور کسی اور مقام پر نہیں گیا ہے۔
مایزاوا کی شناخب پیر کے روز اسپیس ایکس کے ہیڈکوارٹرز میں جاری کی گئے۔ لاس اینجلس میں اس موقع پر اسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مُسک نے کہا، ’’وہ (مایزاوا) ایک بہادر انسان ہیں، جو ایسا کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
مایزاوا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اس مشن پر اپنے ہم راہ چھ سے آٹھ مصوروں کو بھی مدعو کریں گے، تاکہ تصاویر بنائی جا سکیں۔
اس سے قبل اسپیس ایکس یہ وعدہ کر چکی ہے کہ وہ عام مسافروں اور سامان کے لیے بگ فیکون راکٹوں کا استعمال کرے گی اور یہ راکٹ اس سلسلے میں اگلے دو یا تین برسوں میں آپریشنز شروع کر دے گا۔
مُسک نے ایک مرتبہ پھر اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سو فیصد یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ راکٹ مشن کامیابی سے ہم کنار ہو گا۔
فی الحال یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ اس سیر کے لیے مایزاوا کتنی رقم فراہم کر رہے ہیں، تاہم اس بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ایک ‘کثیر رقم‘ اسپس ایکس کو دیں گے۔ واضح رہے کہ بگ فیلکون راکٹ پر آنے والا تخیمنہ قریب پانچ ارب ڈالر بتایا جا رہا ہے۔ مُسک نے کہا کہ اس سلسلے میں بھاری رقم دینے سے اس راکٹ کی تیاری میں آسانی ہو گی۔