پرتگال: جنگلاتی آگ میں پچاس سے زائد ہلاکتیں
18 جون 2017پرتگال کے وزیر اعظم انتونیو کوسٹا نے آج اتوار کو اپنے بیان میں اس آتشزدگی میں انسانی جانوں کے ضیاع کو ایک بہت بڑی تباہی سے تعبیر کیا۔ داخلہ سیکرٹری خورگے گومیس نے بتایا کہ آگ ہفتے کی دوپہر ملک کے کم آبادی والے خطے ’لائریا‘ میں لگی۔ ان کے بقول ان میں سے کم از کم سولہ افراد اس وقت ہلاک ہوئے، جب انہوں نے اپنے کاروں کے ذریعے دھوئیں کے بادلوں کے درمیان سے گزرنے کی کوشش کی، ’’یہ ہلاکتیں پیدروگوا گراندے کے علاقے میں ہوئیں،جو دارالحکومت لزبن سے ڈیڑھ سو کلومیٹر شمال مشرق کی جانب واقع ہے۔‘‘
خورگے گومیس کے بقول آگ بجھانے والے عملے کے چھ سو زائد کارکن ہفتے کی دوپہر سے آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ آتشزدگی کی اصل وجہ تو ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے تاہم گزشتہ کئی دنوں سے پرتگال میں موسم انتہائی گرم ہے اور کچھ علاقوں میں تو درجہ حرارت چالیس سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے بھی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک مقامی رہائشی ازابیل براندوا نے بتایا،’’ہفتے کے روز ہم نے دھواں اور آگ کے شعلے دیکھے تھے۔ ہم نے سوچا کہ یہ آگ تو کہیں بہت دور لگی ہوئی ہے۔‘‘ ان کے بقول آج اتوار کی صبح ان کی ساس نے انہیں سوتے سے جگایا اور کہا کہ آگ ان کے گھر تک پہنچ چکی ہے۔
وزیر اعظم وزیر اعظم انتونیو کوسٹا نے مزید بتایا کہ آگ کی شدت کی وجہ سے فائر بریگیڈ کے عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق آگ بہت تیز رفتاری سے پھیل رہی ہے اور اس صورتحال میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔