پرتگال میں پارلیمان تحلیل، نئے الیکشن جون میں
1 اپریل 2011صدر آنیبال کاواکو سلوا نے یہ اعلان جمعرات کے روز کیا۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اس یورپی ملک کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے اور امکان ہے کہ یورپی یونین کو پرتگال کو بھی یونان اور آئرلینڈ کی طرح بیل آؤٹ کرانا پڑے گا۔
صدر سلوا نے لزبن میں اس بارے میں ایک اعلان میں کہا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے مستعفی ہو جانے والے وزیر اعظم یوزے سوکراٹیش کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے، جو اپنی حکومت کے بہت زیادہ مالیاتی بچت کے پروگرام کے لیے پارلیمانی ارکان کی اکثریت کی تائید حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد مستعفی ہو گئے تھے۔
صدر کے مطابق اگلی حکومت کو ایک غیر معمولی اقتصادی اور معاشی بحران کا سامنا کرنا ہوگا اور یہ کہ ملک کو اس وقت اتنے شدید مسائل درپیش ہیں کہ کسی کو بھی اس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ یہ ایک دو روز میں حل ہو سکتے ہیں۔
صدر سلوا کے مطابق ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے ان سے قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کے فیصلے کا مطالبہ کیا تھا۔
جمعرات کے روز پرتگال کے قومی شماریاتی ادارے نے جو اعداد و شمار جاری کیے، ان کے مطابق ملکی بجٹ کا خسارہ سن 2010 کے دوران مجموعی قومی پیداوار کے 8.6 فیصد تک پہنچ گیا، جو کہ یورپی یونین کے ساتھ طے کی جانے والی 7.3 فیصد کی شرح سے بھی زیادہ ہے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک