پرنس ولیم اور ڈچز آف کیمبرج پاکستان کا دورہ کریں گے
30 جون 2019کینسنگٹن پیلس کی جانب سے کیے گئے اعلان میں شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کے پاکستان کے دورے کی کوئی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ اس اعلان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس دورے کی درخواست برطانوی وزارت خارجہ اور دولت مشترکہ کے دفتر کی جانب سے کی گئی۔ کینسنگٹن پیلس کی طرف سے ایک ٹویٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس دورے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ برطانیہ کی پاکستان میں دوبارہ بڑھتی ہوئی دلچسپی کی علامت ہے۔
اس شاہی جوڑے کی رہائش گاہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ پرنس ولیم اور شہزادی کیٹ کے پاکستان کے اس دورے کی تفصیلات طے کرنے کے بعد ان کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔ پاکستانی حکومت نے اس شاہی اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔
برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام شاہی جوڑے کے اس آئندہ دورے کا پرجوش انداز میں خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ تقریباً ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد کسی برطانوی شاہی جوڑے کا پاکستان کا پہلا دورہ ہو گا۔ نفیس ذکریا نے اپنی ٹویٹ میں یہ بھی واضح کیا کہ پاکستانی عوام اب بھی ملکہٴ برطانیہ کے دوروں کو یاد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شاہی جوڑے کا رواں برس خزاں میں کیا جانے والا یہ دورہ برطانیہ کی نظر میں پاکستان کی اہمیت اور وقعت کا مظہر بھی ہو گا۔ ذکریا کے مطابق یہ دورہ دونوں ملکوں کے تاریخی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہو گا۔
قبل ازیں ملکہ الزبتھ ثانی دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔ پہلی مرتبہ وہ سن 1961 میں پاکستان گئی تھیں۔ دوسری مرتبہ برطانوی ملکہ نے پاکستان کا دورہ سن 1997 میں کیا تھا۔
شہزادی ڈیانا سن 1996 میں پاکستان کے دورے پر گئی تھیں اور وہ اسلام آباد اور شمالی علاقہ جات کی سیاحت کے بعد لاہور بھی گئی تھیں۔ لاہور میں شہزادی ڈیانا کا استقبال موجودہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کیا تھا۔ تب برطانوی شہزادی نے عمران خان کے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کے لیے فنڈز جمع کرنے کے لیے اہتمام کردہ ایک خصوصی ڈنر میں بھی شرکت کی تھی۔
آج سے پہلے آخری مرتبہ کوئی برطانوی شاہی جوڑا تیرہ برس قبل پاکستان آیا تھا۔ یہ پرنس ولیم کے والد اور برطانوی تخت کے ولی عہد پرنس چارلس اور اُن کی اہلیہ کامیلا تھے، جو 2006ء میں پاکستان گئے تھے۔
ع ح، م م، نیوز ایجنسیاں