سلامتی کونسل نے پشاور دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی
7 مارچ 2022اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پشاور میں ایک مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو "گھناونا اوربزدلانہ" قرارد دیتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ قصورواروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے پاکستان کی مکمل مدد کریں۔
متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا زکی نسیبہ، جو اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر بھی ہیں، نے کہا، "سلامتی کونسل کے تمام رکن ملکوں نے پاکستان کے پشاور میں کوچہ رسالدار مسجد میں جمعے چار مارچ 2022 کو ہونے والے گھناونے او ربزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔"
اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ ان خراسان (داعش خراسان) نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔ اس حملے میں کم از کم 62 افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
دہشت گردی کی ہر کارروائی مجرمانہ
اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے پشاور مسجد حملے میں ہلاک ہونے والوں اور متاثرین کے رشتہ داروں کے علاوہ حکومت پاکستان کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی مکمل اور جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔
سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا،"سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے خواہ اس کا محرک کچھ بھی ہو، جہاں بھی، جب بھی اور جس نے بھی کیا ہو اور یہ بین الاقومی امن اور سکیورٹی کے لیے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔''
بیان کے مطابق ''سلامتی کونسل کے اراکین نے دہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مجرموں، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال تعاون کریں۔"
پاکستان کی جانب سے شکریہ
سلامتی کونسل کی طرف سے جاری بیان کے بعد اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستانی سفیر نے پشاور مسجد پر دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے سلامتی کونسل میں قرار داد پیش کرنے کے لیے چین اور اس پر اتفاق رائے کو یقینی بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ پشاور حملے کے فوراً بعد اقوام متحدہ سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش حملے کی مذمت کی تھی اور انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا،"عبادت گاہوں کو جنگ ہونا چاہئے اہداف نہیں۔" انہوں نے پاکستان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں بھی حملے کو 'ہولناک' قرار دیتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا تھا۔
ج ا/ ص ز (ایجنسیاں)