پشاور میں خودکش دھماکا، ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی
30 جنوری 2023مقامی حکام کے مطابق پیر کے روز مسجد میں جب یہ خودکش حملہ کیا گیا، اس وقت مسجد میں نمازی بڑی تعداد موجود تھے۔ اس واقعے میں کم از کم ڈیڑھ سو افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
طالبان کو اکیسویں صدی میں لانے میں مدد کریں، اقوام متحدہ
رانا ثناء اللہ کا بیان، ایک نئی بحث چھڑ گئی
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک مقامی پولیس اہلکار صدیق خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ فی الحال کسی گروپ یا تنظیم نے اس حملے میں ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستانی طالبان تاہم ماضی میں اس انداز کے حملوں میں ملوث رہے رہیں۔ مقامی حکام کے مطابق کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اس حملے کے وقت مسجد میں پولیس افسر مینا گل بھی نمازیوں میں موجود تھے۔ گل نے بتایا کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ مسجد کی چھت منہدم ہو گئی، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔
یہ بات اہم ہے کہ افغانستان سےنیٹو فورسز کے انخلا اور وہاں طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کو افغان طالبان کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے، جب کہ اس کالعدم گروپ کے ساتھ پاکستانی حکومت کے امن مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہیں۔