پشاور: شیعہ مسجد پر خود کش و بم حملے، ڈیڑھ درجن سے زائد ہلاک
13 فروری 2015حیات آباد کی امامیہ بارگاہ اور مسجد پر حملے کی ذمہ داری پاکستانی طالبان نے قبول کر لی ہے۔ امام بارگاہ اور مسجد کے سارے علاقے کو پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں نے اپنے گھیرے میں لے کر بقیہ علاقے سے علیحدہ کر دیا ہے۔ فورنزک ماہرین شواہد اکھٹے کرنے میں مصروف ہیں۔ امام بارگاہ کے قریبی ہسپتال حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کم از کم انیس نعشیں پہنچا دی گئی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق جمعے کی نمار کے ختم ہونے کے فوری بعد یہ حملہ کیا گیا۔ اِس حملے میں دستی بموں کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی گئی۔
ایک عینی شاہد شاہد حسین نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ نماز ختم ہونے کے بعد فوجی وردیوں میں ملبوس پانچ چھ افراد نے مسجد میں داخل ہو کر بیٹھے ہوئے نمازیوں پر فائرنگ شروع کر دی۔ کچھ لوگوں کے مطابق یہ لوگ باہر کی سکیورٹی کو توڑ کر اندر پہنچے تھے۔ سکیورٹی ذرائع کا بھی کہنا یہ ہے کہ حملہ آور دستی بم سے بیرونی سکیورٹی کو توڑ کر مسجد میں داخل ہوئے۔ شاہد حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ فائرنگ کے بعد مسجد میں چیخ و پکار اور افرا تفری مچ گئی۔ مقامی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق اِس حملے میں ایک خود کُش بمبار بھی شریک تھا۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ایک ڈاکٹر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ شیعہ جامع مسجد پر حملے کے مقام سے تریسٹھ سے زائد زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ پشاور پولیس کے ایک اعلیٰ افسر میاں سعید نے بھی ہلاکتوں اور بڑے پیمانے پر زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔ میاں سعید کے مطابق ملبے میں سے زخمیوں کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق شیعہ مسجد میں ہونے والا دھماکا خاصا زوردار تھا۔ طبی ذرائع کے مطابق ہسپتال لائے گئے کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور اِس باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے دہشت گردانہ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ حملہ قبائلی پٹی میں جاری فوجی آپریشن کا ردِ عمل ہے۔ قبائلی علاقے میں پاکستانی فوج نے گزشتہ برس جون سے فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ پشاور ہی میں تقریباً تین ماہ قبل آرمی پبلک اسکول پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے میں ڈیڑھ سو افراد کی ہلاکت ہوئی تھی، جن میں اسکول کے 132 بچے بھی شامل تھے۔ اب تقریباً دو ماہ بعد ایک مرتبہ پھر پشاور کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ دو ہفتے قبل پاکستانی صوبے سندھ کے وسطی شہر شکار پور کی ایک شیعہ مسجد پر کیے گئے حملے میں 61 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔