پناہ گزینوں کے مرکز سے ’دولت اسلامیہ‘ کا دہشت گرد گرفتار
4 فروری 2016جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت برلن، ہینوور اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں پناہ گزینوں کے ایک مرکز سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مار کر تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کو اب بھی دو مزید افراد کی تلاش ہے۔
دفتر استغاثہ کے ترجمان مارٹن سٹلٹنر نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ گرفتار کیے گئے دو افراد کا تعلق نام نہاد ’دولت اسلامیہ‘ سے ہے اور سکیورٹی اداروں کو ٹھوس معلومات تھیں کہ وہ برلن میں دہشت گردانہ کارروائی کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔
جرمنی کے کثیر الاشاعت روزنامہ ’بلڈ‘ میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق گرفتار کیے گئے دو مشتبہ دہشت گرد ممکنہ طور پر برلن کے مشہور سیاحتی مرکز الیگزینڈر پلاٹز پر حملہ کرنے کے منصوبہ رکھتے تھے۔ اخبار نے پولیس کے حوالے سے یہ بھی لکھا ہے کہ دونوں مبینہ دہشت گرد حالیہ دنوں کے دوران الیگزینڈر پلاٹز کے علاقے میں کام بھی کرتے رہے ہیں۔
آج جمعرات چار فروری کو جرمن پولیس نے برلن کے چار گھروں اور ایک کاروباری مرکز پر چھاپے مارے۔ علاوہ ازیں نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر اٹینڈورن اور ہینوور شہر میں قائم پناہ گزینوں کے مراکز پر بھی چھاپے مارے گئے۔
پولیس کی جانب سے یہ کارروائیاں جرمن خفیہ ادارے کی جانب سے دہشت گردی کے منصوبے کی خفیہ اطلاعات فراہم کرنے کے بعد عمل میں لائی گئیں۔ صرف برلن میں مارے گئے چھاپوں میں 450 سے زائد پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔
اٹینڈورن میں پناہ گزینوں کے مرکز پر مارے گئے چھاپے کے دوران الجزائر سے تعلق رکھنے والے ایک پینتیس سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا۔ یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے مذکورہ ’دہشت گرد‘ اس گروہ کا سرغنہ ہے اور وہ چند ماہ قبل ہی مہاجرین کے ساتھ یورپی یونین کی حدود میں داخل ہوا تھا۔
بلڈ اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق مہاجرین کے روپ میں آنے والا دہشت گرد تین ہفتے قبل ہی پناہ گزینوں کے اس مرکز میں منتقل ہوا تھا۔ علاوہ ازیں جرمن پولیس نے اس شخص کی بیوی اور دو بچوں کو بھی تحویل میں لے لیا ہے۔
برلن میں ایک 49 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ برلن اور ہنوور سے 26 اور 31 سالہ دو مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کا تعلق آئی ایس سے ہے اور وہ جرمن دارالحکومت میں حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
برلن کے صوبائی وزیر داخلہ فرانک ہینکل کا کہنا تھا، ’’جرمنی میں دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے اور ہم محتاط اور چوکس ہیں۔