پنجاب کے سیلاب زدگان کے لئے ڈونرز کانفرنس
16 ستمبر 2010اس کانفرنس میں مختلف ممالک کے سفیروں کے علاوہ بہت سے بین الاقوامی امدادی اور مالیاتی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں سڑکوں، ہسپتالوں اور تعمیر نو کے دیگر منصوبوں کے لئے بہت زیادہ سرمائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث مظفر گڑھ، راجن پور اور رحیم یار خان کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جو پہلے ہی بہت پسماندہ تھے۔
وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے امداد دہندگان سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کی بحالی کے لئے جلد امداد دیں تا کہ سیلاب زدگان کی زندگیوں میں دوبارہ خوشحالی لائی جا سکے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ امدادی رقوم کا ایک ایک پیسہ متاثرین سیلاب پر ہی خرچ کیا جائے گا۔
تاہم بعد ازاں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے یہ اعتراف کیا کہ بعض علاقوں میں امداد ابھی تک متاثرین تک نہیں پہنچائی جا سکی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے متاثرین کی بڑی تعداد کو ابھی تک حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ازالے کی رقوم بھی نہیں مل سکیں۔ انہوں نے کہا: ’’حکومت کی طرف سے اعلان کردہ فی کس بیس ہزار روپے کی ادائیگی کا عمل بھی سست روی کا شکار ہے۔ اس حوالے سے آج ہماری میٹنگ ہے جس میں متعلقہ اداروں کو زیادہ سے زیادہ مراکز کھولنے کےلئے کہا جائے گا تاکہ پنجاب سمیت پاکستان کے تمام صوبوں میں متاثرین کو آئندہ چند دنوں میں اعلان کردہ رقوم فراہم کی جا سکیں۔“
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں حکمران مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے چند روز قبل عالمی بینک سے قرضہ لینے پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ تاہم جمعرات کے روز ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں عالمی بنک کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس بارے جب پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر خزانہ سے پوچھا گیا کہ آیا پنجاب حکومت عالمی بینک سے کوئی قرض لینے کا ارادہ رکھتی ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کی جلد بحالی کےلئے ہر ممکن اقدامات کئے جانے چاہیئں۔
پنجاب کے وزیر خزانہ نے کہا: ”پنجاب کے لئے فوری امداد چاہئے کیونکہ اگر امداد کےلئے ہمیں چھٹے یا ساتویں مہینے میں رقوم ملیں، تو ان کا شاید وہ فائدہ نہیں ہو گا جو اس وقت یہ وسائل ملنے کا ہو گا۔ اس سلسلے میں ہماری پہلی ترجیح یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے ملنے والی امداد اور مقامی سرمائے کے ساتھ مشترکہ طور پر بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوں پر کام کیا جائے۔‘‘
دوسری جانب وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیر نو کے کاموں کے لئے نیشنل اوورسائٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کونسل قائم کر دی ہے۔ جمعرات کے روز وزیر اعظم ہاﺅس سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس پندرہ رکنی کونسل کے سربراہ سابق بیوروکریٹ یو اے جی عیسانی ہوں گے جبکہ اس کونسل میں تین ریٹائرڈ جج بھی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق یہ کونسل تعمیر نو کے منصوبوں پر نظر ثانی کے ساتھ ساتھ زیر عمل منصوبوں پر کام کا جائزہ بھی لے گی۔ نیشنل اوورسائٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کونسل (NODMC) کو سیلاب زدگان کے لئے آنے والے فنڈز کی جانچ پڑتال کا اختیار بھی ہوگا۔
رپورٹ: شکور رحیم ، اسلام آباد
ادارت: مقبول ملک