پولیو کے خاتمے میں نائجیریا نے پاکستان کو بہت پیچھے چھوڑ دیا
19 جون 2020نائجیریا کی حکومت نے اس پیش رفت کا اعلان جمعرات کو کیا۔ ایک ٹوئیٹ میں صدر کے معاون خصوصی تولو اُگنلیسی نے کہا کہ نائجیریا نے تاریخ میں پہلی بار خود کو پولیو سے پاک کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے خلاف لڑائی میں سنگ میل اور نائجیریا کے لیے ایک زبردست خبر ہے، جس کا باضابطہ اعلان آئندہ ماہ افریقی ممالک کے وزرائے صحت کے اجلاس کے موقع پر کیا جائے گا۔
نائجیریا میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے بھی اس خبر کا خیرمقدم کیا اور کہا، ''آج کا دن نائیجیریا، افریقہ اور پولیو کے عالمی پروگرام کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔‘‘
پاکستان کی طرح نائجیریا میں بھی پولیو ورکرز شدت پسندوں کے نشانے پر رہے ہیں۔ سن دو ہزار تیرہ میں مسلح گروہ 'بوکوحرام‘ کے حملے میں نو خواتین ہیلتھ ورکرز کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ دونوں ملکوں میں بعض مذہبی حلقے پولیو ویکسن کو 'مغربی سازش‘ کا حصہ قرار دیتے رہے ہیں جس کے باعث اکثر غریب، کم تعلیم یافتہ اور جنگ زدہ علاقوں میں لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے گریز کرتے رہے ہیں۔
دنیا میں اس سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران اب تک پولیو کے 67 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں تمام تر پاکستان اور افغانستان سے ہیں۔
پاکستان میں اس ہفتے صوبہ بلوچستان سے ایک اور کیس رپورٹ ہونے کے بعد یہ تعداد 51 ہوچکی ہے، جبکہ افغانستان کے صوبوں ہلمند، ہرات اور فراہ سے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہ تعداد 16 ہوگئی ہے۔
نائجیریا میں نیشنل پرائمری ہیلتھ کے سربراہ ڈاکٹر فیصل شعیب نے کہا کہ ان کے ملک کی یہ کامیابی برسوں کی مسلسل اور انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ملک کی سیاسی قیادت، علما، میڈیا اور باقاعدگی سے گھر گھر جا کرپولیو مہم چلانے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز مبارکباد کے مستحق ہیں۔
ش ج، ع آ (ایجنسیاں)