پوٹن یورو یا ڈالر میں گیس کی ادائیگی پر رضامند، جرمن حکومت
31 مارچ 2022جرمن حکومت نے بدھ تیس مارچ کو اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ روس نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ یورپ کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمت روبل میں وصول نہیں کرے گا اور یہ رقم بدستور یورو یا ڈالر میں ادا کی جا سکتی ہے۔
شولس کے دفتر نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے چانسلر سے کہا ہے کہ یورپی کمپنیاں یورو یا ڈالر میں ادائیگیاں کر سکتی ہیں اور بینک بعد میں انہیں روبل میں تبدیل کرے گا۔
کیا جرمنی کا روسی گیس کے بغیر گزارہ ہو سکتا ہے؟
پوٹن اور شولس کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک بات چیت میں پوٹن نے ادائیگیاں گیزپروم بینک میں جمع کرنے کا بھی کہا۔ یہ بینک ابھی تک یوکرین پر روسی حملے کے بعد عائد کی جانے والی پابندیوں سے محفوظ ہے۔
روبل میں ادائیگی کا مطالبہ مسترد
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ان ممالک سے گیس کی فراہمی کی قیمت صرف روبل میں وصول کی جائے گی، جنہیں روس دوست نہیں سمجھتا۔ اس فہرست میں انہوں نے یورپی یونین کو بھی شامل کیا تھا۔
اس تناظر میں جرمن چانسلر اولاف شولس کے ساتھ ہونے والی ٹیلیونک گفتگو میں پوٹن نے واضح کیا کہ حالیہ فیصلے سے گیس کی یورپی امپورٹرز کمپنیوں کو معاہدوں کی شرائط کے منافی عمل کرنے پو مجبور نہیں کیا جائے گا۔
اس گفتگو میں روسی صدر نے جرمن چانسلر کو بتایا کہ پابندیوں کے بعد بین الاقوامی قانون کے تحت یورپی یونین کی رکن ریاستوں نے ان کے غیر ملکی زرِ مبادلہ بینک آف روس میں منجمد کر دیے ہیں اور روبل کے علاوہ ادائیگیاں خلاف ورزی کے زمرے میں آئی گی۔
ماسکو حکومت نے اولاف شولس اور ولادیمیر پوٹن کی گفتگو کے حوالے سے مزید کہا کہ دونوں لیڈروں نے اس معاملے پر مزید بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
’غیر دوستانہ‘ ممالک روسی گیس کی روبل میں ادائیگی کریں، پوٹن
روبل میں ادائیگی کا روسی مطالبہ اور جی سیون
ترقی یافتہ اقوام کے گروپ جی سیون نے روسی صدر کی روبل میں ادائیگی کے مطالبے کو صلاح مشورے کے بعد مسترد کر دیا تھا۔ اس بیان میں کہا گیا کہ یہ مطالبہ معاہدے کی بنیادی شرائط کے منافی ہے۔
جرمن حکومت نے ملک میں گیس کی فراہمی کو مناسب انداز میں بحال رکھنے کے ہنگامی منصوبے کو بھی شروع کر دیا ہے۔ یورپ کی سب سے بڑی اقتصاد کے حامل ملک کا کہنا ہے کہ اگر روبل میں ادائیگی کا معاملہ کھٹائی میں پڑ جاتا ہے تو پھر گیس سپلائی معطل ہونے کا امکان ہے۔ اس تناظر میں برلن حکومت نے فیول اور پاور کی راشن بندی کا فیصلہ کیا تھا۔
جرمن حکومت کے اس اعلان کے کچھ ہی دیر بعد آسٹریا نے بھی گیس سپلائی کے حوالے سے ایمرجنسی صورت حال پیدا ہونے کا ایک بیان جاری کیا تھا۔
ع ح ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)