1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پہلے روز کے پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کا اختتام

23 جون 2011

پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا پہلا دور اسلام آباد میں ختم ہو گیا ہے۔ مذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت نروپما راؤ نے جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت سلمان بشیر نے کی۔

https://p.dw.com/p/11iHW
پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر اپنی بھارتی ہم منصب نروپما راؤ کے ساتھ نئی دہلی میں، فائل فوٹو
سلمان بشیر، نروپما راؤتصویر: AP

دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان مذاکرات کا یہ سلسلہ انہی کوششوں کا حصہ ہے، جن کا مقصد 2008ء میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے تعلقات میں کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

اس سے قبل بھارتی سیکرٹری خارجہ نرو پما راؤ نے اسلام آباد پہنچنے پر کہا کہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ مذاکرات میں کھلی اور تعمیری سوچ کے ساتھ شریک ہوں گی۔

ان کے مطابق مذاکرات کے دوران مسئلہ کشمیر کے علاوہ امن وسلامتی، اعتماد کی بحالی کے اقدامات اور دوستانہ وفود کے تبادلوں کے فروغ کے لیے بات چیت کی جائے گی۔

جمعرات کو دو روزہ مذاکرات میں شرکت کیلئے اسلام آباد پہنچنے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی سیکرٹری خارجہ نے کہا تھا کہ ''میں کھلے دماغ اور تعمیری سوچ کے ساتھ پاکستان آئی ہوں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان رشتے مضبوط ہوں اور اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے رشتے مزید مضبوط ہوں گے اور اس سے دونوں طرف کی عوام خوشحال ہوں گے‘‘۔

بھارتی سیکرٹری خارجہ نے مزید کہا کہ ان کا یہ دورہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ان میں اگلے مہینے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے دلی میں ہونیوالے مذاکرات کاایجنڈا بھی طے کیا جائے گا۔

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگتصویر: AP

پاکستانی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور ان مذاکرات کے بہتر نتائج کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ''پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو پوری ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھا رہا ہے۔ پاکستان ان مذاکرات کے ٹھوس نتائج کے لیے مخلصانہ کوششیں جاری رکھے گا تاکہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ پورے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم ہو سکے‘‘۔

اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی ہر طرح سے امداد جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا کےکسی بھی ملک سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے رواں سال فروری میں پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان سارک اجلاس کے موقع پر بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو میں ملاقات ہوئی تھی۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سیکرٹری خارجہ سطح کے ان پاک بھارت مذاکرات سے کسی بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں رکھنی چاہیے البتہ مذاکرات کے سلسلے کا جاری رہنا ہی دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری کے لئے اہم ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان دو روزہ مذاکرات کا حتمی دور کل جمعہ کو ہو گا، جس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں