1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چاند پر پہنچنے کے لیے بھارتی مشن روانہ

22 جولائی 2019

بھارت نے چاند پر پہنچنے کے لیے اپن‍ا دوسرا مشن روانہ کر دیا ہے۔ ایک چوالیس میٹر لمبا راکٹ چندریان ٹو نامی مشن لے کر روانہ ہو گیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل اس مشن کو آغاز سے پہلے ’تکنیکی خرابی‘ کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3MX6m
Indien Mondmission
تصویر: picture-alliance/AP Photo/ISRO

بھارت نے یہ راکٹ ملک کے جنوب میں واقع سری ہاری کوٹا کے بندرگاہی خلائی مرکز سے روانہ کیا ہے۔ چندریان ٹو نامی مشن میں ایک ایسی روبوٹ گاڑی بھی شامل ہے، جو چاند کی سطح کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ وہاں پانی کی تلاش جاری رکھے گی۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق چندریان ٹو مشن سات ستمبر کو چاند کے جنوبی قطب پر اترے گا۔ چاند کے جنوبی قطب کے حوالے سے ابھی تک انسان کے پاس زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ بھارت نے اس مشن کو ایک ہفتہ قبل روانہ کرنا تھا لیکن 'تکنیکی وجوہات‘ کی بنیاد پر روانگی سے ایک گھنٹہ قبل یہ پروگرام ملتوی کر دیا گیا تھا۔

Indien Mondmission
تصویر: Reuters/R. De Chowdhuri

بھارت کے اس مشن پر دس ارب روپے کی لاگت آئی ہے اور اگر یہ مشن چاند کی سطح پر اترنے میں کامیاب ہو گیا تو اپنی نوعیت کا یہ سستا ترین مشن ہو گا۔ اس سے قبل صرف امریکا، روس اور چین ہی چاند تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ بھارت اس فہرست میں چوتھے ملک کا درجہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ چند ماہ پہلے اسرائیل نے بھی ایسی ایک کوشش کی تھی لیکن ان کا یہ مشن لینڈنگ سے کچھ دیر قبل ناکامی سے دوچار ہو گیا تھا۔

بھارت کے اس مشن میں کوئی انسان نہیں بھیجا گیا۔ اس سلسلے میں بھارت نے اپنا پہلا مشن سن دو ہزار آٹھ کے دوران خلاء میں بھیجا تھا اور اس نے چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کی نشاندہی کی تھی۔ بھارت ایسا ہی ایک انسان بردار مشن سن دو ہزار بائیس میں چاند پر بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ا ا / ع ب (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)