چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
کراچی میں ناپا کے زیر اہتمام چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور میوزک فیسٹیول اٹھارہ دن اسٹیج پر رنگ بکھیرنے کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طلبہ پیش پیش
اس میلے میں شائقین فن نے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طالبعلموں کے علاوہ غیر ملکی وفود کی شاندار پرفارمنس کو خاصی پذیرائی دی۔
جرمن پرفارمنس ’ہوٹل پروپیگنڈا‘
میلے کا آغاز جرمن ڈائریکٹر اور کوریوگرافر بریگل گیوکا کی رقص اور موسیقی پر مبنی پرفارمنس ’ہوٹل پروپیگنڈا‘ سے کیا گیا، جو اپنے منفرد خیال اور پیشکش کے باعث ایک نہایت دلچسپ تجربہ رہا۔
ہر روز نت نئی پرفارمنسز
اس برس اس میلے میں ڈرامے اور رقص پر منبی 24 پروگرامز پیش کیے گئے۔ ان میں موسیقی کے پروگراموں کی تعداد زیادہ رہی۔
طلبہ کے لیے سیکھنے کے مواقع
اس بار اس فیسٹیول میں ناپا کے موجودہ اور فارغ التحصیل طالبعلموں کو غیر ملکی طائفوں کے ساتھ پرفارم کرنے کا موقع ملا، جس سے انہوں نے بھر پور فائدہ اٹھایا۔
کراچی کی مختلف ثقافتوں کے رنگ
اس برس فیسٹیول میں پانچ ایسی پرفارمنسز بھی پیش کی گئیں، جن میں کراچی کی مختلف زبانوں، ثقافتوں اور موسیقی کے سُروں کا رنگ و عکس شامل تھا۔
گائیکی کے بھی نمونے
اس بار رقص و موسیقی کے ساتھ ساتھ گائیکی کے نمونے بھی سننے کو ملے۔ اس میلے میں جرمنی اور فلسطین کے علاوہ امریکا، برطانیہ، نیپال اور اٹلی سے آئے ہوئے گروپوں نے بھی اپنی کارکردگی سے حاضرین سے داد سمیٹی۔
اسٹیج پر سُروں کے رنگ
معروف پاکستانی ستار نواز استاد نفیس احمد کی جانب سے علامہ اقبال کی نظم شکوہ و جواب شکوہ پر کلاسیکل ستار کی پیشکش اس برس پیش کی جانے والی خاص پرفارمنس رہی۔
’گاؤں میں روشنی‘
پاکستان کی معروف کلاسیکل رقاصہ شیما کرمانی نے تحریک نسواں کے تحت ’گاؤں میں روشنی‘ کے عنوان سے ایک ڈرامہ پیش کیا، جس میں خواتین کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی۔
اٹھارہ دنوں کی عمدہ کارکردگی کے لیے شکریہ
بین الاقوامی تھیٹر اور میوزک فیسٹیول کے کامیاب انعقاد کے اختتامی دن اس میلے کے منتظمین نے بین الاقوامی پرفارمرز کے ساتھ جاری اس سلسلے کو اگلے برس بھی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
ایک کامیاب میلہ
اٹھارہ روز تک روزانہ دو پرفارمنسز نے فنکاروں کو بھی خوب مصروف رکھا اور اسٹیج ڈراموں کے شائقین کو بھی بہت کچھ دیکھنے اور سننے کو ملا۔ میلے کے منتظمین اس سال کے میلے کو بھی بہت کامیاب قرار دے رہے ہیں۔
ملکوں ملکوں کے فنکار
یہ پہلی بار تھا کہ پاکستان میں فلسطین سے آئے ایک تھیٹر گروپ نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انگریزی اور عربی زبان میں پیش کی گئی فلسطینی پیشکش ’ریٹرن ٹو فلسطین‘ کو حاضرین کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔
روایت اور جدت کا امتزاج
رقص، موسیقی اور اسٹیج پرفارمنسز سے سجے اس میلے میں مسلسل اٹھارہ دن تک شائقین کے لیے مختلف اوقات میں ہر روز دو پرفارمنسز پیش کی گئیں۔ ان میں سے ایک پرفارمنس ناپا کے طالبعلوں کی جانب سے پیش کی جاتی رہی اور ایک بین الاقوامی آرٹسٹوں کے لیے مختص ہوتی تھی۔