1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتافغانستان

چھ ملین افغان باشندوں کو شدید قحط سالی کا خطرہ، اقوام متحدہ

30 اگست 2022

اقوام متحدہ نے تنبیہ کی ہے کہ افغانستان میں قریب چھ ملین باشندوں کو شدید قحط سالی کا خطرہ ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات شدید موسمی حالات اور طالبان کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پائی جانے والی بے یقینی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4GEeB
تصویر: HOSHANG HASHIMI/AFP

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سرگرمیوں کے نگران عہدیدار مارٹن گرفتھس نے یہ بات ہندو کش کی اس ریاست میں انسانی بنیادوں پر امدادی کاموں کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس کو بتائی۔

نئے سرے سے ترک وطن کا رجحان

مارٹن گرفتھس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ افغانستان کی نصف سے زیادہ آبادی کو اس کی بنیادی ضروریات پورا کرنے کے لیے انسانی بنیادوں پر مدد کی اشد ضرورت ہے۔ گرفتھس کے مطابق اگست 2021ء میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ہندو کش کی اس ریاست میں پہلے سے خراب صورت حال خراب تر ہو چکی ہے۔

امارات میں موجود افغان پناہ گزین غیر یقینی مستقبل سے پریشان

انہوں نے عالمی سلامتی کونسل کو بتایا کہ بے تحاشا بے روزگاری اور انتہائی حد تک غربت کے باعث بیسیوں ہزار افغان باشندے ایک بار پھر اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ عرصہ پہلے آنے والے تباہ کن زلزلے اور ملک کے مختلف حصوں میں آنے والے حالیہ اچانک سیلابوں کے نتیجے میں بھی حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔

Afghanistan | Hochwasser in der Nangarhar Provinz
افغانستان کے مختلف حصوں میں آنے والے حالیہ اچانک سیلابوں کے نتیجے میں بھی حالات مزید خراب ہوئےتصویر: Saifurahman Safi/XinHua/dpa/picture alliance

چالیس ملین یورو فی ہفتہ

عالمی ادارے کے انسانی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کے نگران ادارے کے مطابق بین الاقوامی برادری کی طرف سے افغان معیشت کی بحالی کے لیے ہر ہفتے تقریباﹰ 40 ملین یورو کے برابر مالی وسائل مہیا کیے جا رہے ہیں۔ تاہم اس امداد کے سلسلے میں بھی یہ شکایات عام ہیں کہ طالبان کی قیادت ان امدادی رقوم کا ایک بڑا حصہ اپنے حامیوں کے لیے مختص کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

طالبان کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا، یورپی یونین

گرفتھس کے مطابق، ''اس کا نتیجہ یہ کہ ملک میں غربت بڑھتی ہی جا رہی ہے اور آبادی میں اضافے کا رجحان بھی ابھی تک کم نہیں ہوا۔ جہاں تک طالبان کی حکومت کا تعلق ہے تو اس نے افغان عوام کے مستقبل کے لیے ابھی تک سرے سے نہ کوئی سرمایہ کاری کی ہے اور نہ ہی ملکی بجٹ کا کوئی حصہ اس کے لیے مختص کیا ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کے مطابق اسے افغان عوام کی آئندہ موسم سرما کے دوران مدد کے لیے فوری طور پر تقریباﹰ 600 ملین یورو کی اشد ضرورت ہے۔

افغانستان: طالبان اقتدار کا ہنگامہ خیز ایک برس

ان رقوم کے ذریعے یہ عالمی ادارہ انتہائی ضرورت مند افغان باشندوں کے لیے رہائش گاہوں کی مرمت کرنے کے لیے علاوہ انہیں گرم کپڑے اور کمبل بھی مہیا کرنا چاہتا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے خوراک اور زندہ رہنے کے لیے دیگر لازمی ساز و سامان کی مد میں کئی ملین افغان شہریوں کی امداد کے لیے تقریباﹰ 154 ملین یورو علیحدہ سے فراہم کیے جانے کی درخواست بھی کی ہے۔

م م / ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی)