چینی فیکٹری میں مزدوروں کا استحصال، ایپل پر تنقید
1 اگست 2013چائنا لیبر واچ (CLW) نامی تنظیم کی طرف سے اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا ہے کہ شنگھائی میں موجود ایپل کی سپلائر فیکٹری پیگاٹرون Pegatron میں مزدوروں کو محض 1.5 ڈالر فی گھنٹے کے حساب سے ادائیگی کی جا رہی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ کارکنوں کو روزانہ 11 گھنٹے اور ہفتے میں چھ دن کام کرنے پر مجبور بھی کیا جاتا ہے۔
اس گروپ کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیکٹری میں ایپل کمپنی کا نیا آئی فون تیار کیا جا رہا ہے، جو موجودہ ماڈلز کے مقابلے میں قیمت میں کم ہوگا، یہی وجہ ہے کہ اس کمپنی کی سپلائر فیکٹریز پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اپنی لاگت اور اخراجات میں کمی لائیں۔
اس گروپ کے مطابق اس نے پیگاٹرون میں مجموعی طور پر 36 قانونی اور 50 اخلاقی خلاف ورزیوں کا ثبوت حاصل کیا ہے۔ ان میں ورکرز سے ایسے فارموں پر زبردستی دستخط لینا بھی شامل ہے جن میں ان سے کرائے گئے اوور ٹائم کی بجائے کم ٹائم درج تھا۔ رپورٹ کے مطابق فیکٹری کی انتظامیہ یہاں کام کرنے والے ورکرز کے شناختی کارڈز بھی اپنے قبضے میں رکھتی ہے تاکہ یہ مزدور یہاں سے استعفےٰ نہ دے سکیں۔
SLW کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لی چیانگ کے مطابق، ’’ہماری تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ پیگاٹرون فیکٹری میں مزدوروں کے لیے حالات فوکس کون Foxconn نامی کمپنی سے بھی بدتر ہیں۔‘‘ فوکس کون دراصل ایپل کی چین میں بنیادی سپلائر کمپنی ہے۔
لی نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی کو بتایا، ’’ایپل اپنے ہی قائم کردہ معیارات کو پورا نہیں کر رہا جس کی وجہ سے ایپل کے سپلائرز کو اپنے مزدوروں کے استحصال کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ ایپل مزدوروں کے لیے حالات بہتر بنانے کی بجائے انہیں بد سے بد تر کرتا جا رہا ہے۔‘‘
امریکی وال اسٹریٹ جرنل میں اس حوالے سے رپورٹ شائع ہونے کے بعد معروف کمپیوٹر ساز امریکی ادارے ایپل کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ایپل نے گزشہ چھ برسوں کے دوران پیگاٹرون کمپنی میں 15 مرتبہ انسپکشن کی ہے۔ جون میں ہونے والی انسپکشن کے مطابق وہاں کام کرنے والے مزدور ایک ہفتے میں 46 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔
ایپل کے مطابق وہ ان نئے الزامات کی چھان بین کرے گا اور اس حوالے سے پیگاٹرون کمپنی سے فوری طور پر رابطہ کر لیا گیا ہے۔