بیجنگ لوٹنےوالےمقامی رہائشی کووڈ مانیٹرنگ بریسلیٹ پہنیں،حکام
14 جولائی 2022
ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کی خبریں ایک بار پھر دنیا کے مختلف ممالک میں گردش کر رہی ہیں، چین اپنے ہاں کورونا وبا کے انسداد کے لیے کورونا قواعد و ضوابط میں سختی لا رہا ہے۔ بُدھ کی شام اور جمعرات کی صبح مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم وائبو پر پوسٹس ہونے والے مواد کے مطابق، ''چینی دارالحکومت بیجنگ میں گھر واپس آنے والے مکینوں پر ان کے پڑوسی برادریوں کی طرف سے گھر میں قرنطینہ کی لازمی مدت کے دوران ایک الیکٹرانک کڑا پہننے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے بہت شور مچ رہا ہے۔ زیادہ تر صارفین اس پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے حکومت کی ضرورت سے زیادہ نگرانی قرار دے رہے ہیں۔‘‘
شنگھائی میں کورونا کی حالیہ لہر میں اولین ہلاکتوں کی تصدیق
چین میں اب بھی قرنطینہ کی شرط
چین کے بیشتر شہروں میں اب بھی ایسے چینی شہروں کا سفر کر کے آنے والے مقامی باشندوں پر قرنطینہ کی شرط عائد ہے جہاں ہنوز کووڈ انیس کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ حکام نے اندرون ملک سفر کرنے والوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے '' موومنٹ سینسرز‘‘ نصب کر رکھے ہیں۔ مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم وائبو پر کی جانے والی پوسٹس کے مطابق الیکٹرونک کووڈ مانیٹرنگ بریسلیٹ پہننے والوں کو اپنے فون پر ایک ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا ہوتا ہے جس پر جسم کے درجہ حرارت کی نگرانی ہوتی ہے اور پہننے والے شخص کا ڈیٹا اپ لوڈ ہوتا رہتا ہے۔
اس پلیٹ فارم کے ایک صارف داھونگماؤ نے بُدھ کو اپنی ایک پوسٹ میں لکھا،''یہ بریسلیٹ انٹرنیٹ سے جُڑ سکتا ہے، یہ یقینی طور پر میرے ٹھکانے کا پتا چلا سکتا ہے، یہ دراصل بالکل اُسی طرح فنکشن کرتا ہے جیسے کہ الیکٹرونک فیٹرز اور ہتھکڑی، میں یہ نہیں پہنوں گا۔‘‘ داھونگماؤ نامی اس صارف سے جب روئٹرز نے رابطہ کیا اور مزید تبصرہ کرنے کو کہا تو اس چینی باشندے نے کسی تبصرے سے انکار کر دیا۔
کورونا وبا کا چینی جڑی بوٹیوں سے علاج
حکام کی کارروائی
اطلاعات کے مطابق جمعرات کی صبح تک بیجنگ حکام کی طرف سے مذکورہ بریسلیٹ کی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصویروں اور اس کے بارے میں معلومات کو مٹا دیا گیا، حذف کر دیا گیا۔ ساتھ ہی اس موضوع سے متعلق ہیش ٹیگ، جس نے 30 ملین سے زائد آراء اکٹھا کیں تھیں، انہیں بھی سوشل میڈیا سے ہٹا دیا گیا۔
اس امر کی تصدیق بیجنگ کے ایک شمالی علاقے کی ایک کمیونٹی ورکر تیانٹونگ نے ریاستی حمایت یافتہ نیوز آؤٹ لیٹ ایسٹ ڈے کو مطلع کرتے ہوئے اس امر کی تصدیق کی کہ اس علاقے میں سرکاری حکام کی طرف سے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔ تاہم اس خاتون ورکر نے بھی انہیں ''ضرورت سے زیادہ‘‘ کیا جانا والا اقدام قرار دیا۔
جرمنی میں کووڈ انیس کے کیسوں میں غیر معمولی اضافہ
سوشل میڈیا پر شور کارآمد رہا
مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم وائبو کے صارف داھونگماؤ نے جمعرات کی سہ پہر ایک پوسٹ میں لکھا،''اس محلے کی کمیٹی نے الیکٹرونک بریسلٹ واپس لے کر جمع کر لیے ہیں کیونکہ اس کے بارے میں بہت سی شکایات درج ہونا شروع ہوگئی تھیں۔‘‘
ک م/ ع ت) روئٹرز(