چیچنیا میں خودکش بم دھماکہ، کم از کم 18 افراد ہلاک
31 اگست 2011چیچنیا کے حکام کے مطابق منگل کے روز ہونے والے ان بم دھماکوں میں پولیس افسران کو ہدف بنایا گیا۔ چیچینا کے رہنما رمضان قدیروف نے ان دھماکوں میں ’پانچ پولیس اہلکاروں‘ کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے روسی خبر رساں ادارے انٹرافیکس سے بات چیت میں یہ بھی کہا کہ ان بم دھماکوں کے نتیجے میں 18 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
دریں اثناء شمالی قفقاز کے ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ یہ دونوں دھماکے خودکش تھے۔ حکام کے مطابق پولیس اہلکار گروزنے کی ایک سڑک پر ایک شخص کو حراست میں لینے سے قبل اس کے کاغذات کی جانچ پڑتال کر رہے تھے کہ اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دوسرا دھماکہ اس کے چند ہی لمحوں بعد پہلے دھماکے کے مقام کے قریب ہی ہوا۔
روسی حکومت شمالی قفقاز میں مسلح جنگجوؤں سے سن 1991 سے نبرد آزما ہے، تاہم تمام تر سکیورٹی اقدامات کے باوجود اس علاقے میں آئے دن پرتشدد واقعات دیکھنے میں آتے رہتے ہیں۔
سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد اس علاقے میں بھی علٰیحدگی کی تحریک شروع ہوئی تھی۔ سن 1994 تا 1996 روسی حکومت نے علٰیحدگی پسندوں کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کیا تھا۔
سن 1999ء میں یہاں ہونے والی دوسری جنگ کے بعد سے علٰیحدگی پسندوں نے مذہب کے نام پر ایک علٰیحدہ ریاست کے لیے مسلح تحریک کا آغاز کیا تھا۔ گو کے سن 2000ء میں عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ اپنے اختتام کو پہنچ چکی، تاہم اب بھی عسکریت پسند حکومتی اہلکاروں اور شہریوں کو اپنی پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : شامل شمس