ڈونلڈ ٹرمپ کیوں اگلے امریکی صدر ہو سکتے ہیں؟
5 فروری 2022ٹیکساس میں اپنے حامیوں کی ایک بڑی ریلی سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن پر بھی تنقید کی اور ساتھ ہی سن 2020 کے انتخابات پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن ان سے ووٹر فراڈ کے ذریعے چھینا گیا۔
عدالت نے ٹرمپ کے وکیل کا لائسنس منسوخ کر دیا
فیس بک کا ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ معطل رکھنے کا فیصلہ
گو کے امریکی سپریم کورٹ، جس کے ججوں کی اکثریت کنزرویٹیوز پر مبنی ہے، بھی چار اہم ریاستوں میں انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دینے کی درخواستیں مسترد کر چکی ہے۔ تاہم ٹرمپ بدستور مصر ہیں کہ سن 2020 کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے۔
سیاسی خبروں سے جڑی ویب سائٹ "دی ہِل" کے کیمپین ایڈیٹر برانڈون کونراڈیس نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا، "ٹرمپ وہی کچھ کر رہے ہیں، جو وہ ہمیشہ کرتے ہیں۔ اپنے حامیوں کے گڑھ میں جانا اور وہاں ان کی مرضی کے جملے بولنا۔ یہی ان کا مضبوط طریقہ علاقہ ہے۔"
امریکی کانگریس کے عمارت پر حملہ آوروں کو معافی
مگر ان دنوں ٹرمپ نے ایک نیا تلخ اور پسندیدہ جملہ اٹھا رہا رکھا ہے۔ اپنی ایک حالیہ ریلی میں انہوں نے چھ جنوری 2021 کو کانگریس کی عمارت پر ہونے والے بلوے سے متعلق زیادہ زور و شور سے بولنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا، "اگر میں صدارتی دوڑ میں اترا اور جیت گیا، تو چھ جنوری والے لوگوں کے ساتھ ہمارا رویہ فیئر ہو گا۔ ان کے ساتھ ہمارا سلوک بہتر ہو گا اور اگر عام معافی کی ضرورت پڑی، تو ہم انہیں معافی دیں گے، کیوں کہ ہمارا ان کے ساتھ سلوک مناسب نہیں تھا۔"
جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے وابستہ مائیکل کونرفیلڈ کے مطابق، "جب ٹرمپ اس انداز کے اشتعال انگیز بیان دیتے ہیں، تو انہیں بے حد توجہ ملتی ہے۔"
واضح رہے کہ چھ جنوری کو ایک مشتعل جتھے نے امریکی کانگریس کی عمارت پر اس وقت ہلا بول دیا تھا، جب کانگریس کا سیشن جو بائیڈن کی انتخابی فتح کی توثیق میں مصروف تھا۔
اس واقعے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ سات سو سے زائد افراد کو مقدمات کا سامنا ہے۔ اسی تناظر میں صدر ٹرمپ کے اپنی صدارتی مدت کے آخری دنوں میں مواخذے کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
ع ت، ع ب (کارلا بلائیکر)