1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈھاکہ میں طلبا کے خلاف پولیس کارروائی، متعدد افراد زخمی

6 مارچ 2011

بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں پولیس کو مقامی یونیورسٹی کے سینکڑوں مشتعل طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے آج اتوار کو لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ آنسو گیس بھی استعمال کرنا پڑی۔

https://p.dw.com/p/10UBN
احتجاج کی وجہ ایک طالبعلم کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت بنیتصویر: DW

ملکی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق شہر کی مرکزی یونیورسٹی کے بہت سے طلبا اسی لیے احتجاج کر رہے تھے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ان کا ایک ساتھی ایک ٹریفک حادثے میں ہلاک ہو گیا تھا۔

Dhaka Bangladesch 14 von 19
ڈھاکہ میں سکیورٹی گشت کرنے والے پولیس اہلکارتصویر: DW/Harun Ur Rashid Swapan

امریکی نیوز ایجنسی اے پی نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق بہت بڑی تعداد میں مشتعل طلبا نے شہر میں پتھراؤ کرنے کے علاوہ بہت سی گاڑیوں کو نقصان پہنچانا بھی شروع کر دیا تھا۔ اس پر حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا اور آنسو گیس کے شیل بھی فائر کرنا پڑے۔

جہانگیر عالم نامی ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ڈھاکہ میں تشدد کے ان واقعات میں کئی طلبہ زخمی بھی ہوئے۔ پولیس کارروائی سے قبل توڑ پھوڑ پر اتر آنے والے طلبا نے اپنے احتجاج کے دوران بہت سی نجی گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا۔

ڈھاکہ کی مرکزی یونیورسٹی کے طلبا کی طرف سے یہ پر تشدد احتجاج اتور کو صبح سویرے اس وقت شروع ہوا تھا، جب ایک 25 سالہ طالبعلم رضوان احمد ایک مقامی ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔

مختلف خبر ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق ڈھاکہ میں احتجاجی طلبا کے خلاف آج کے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال کے بعد صورت حال اب کافی حد تک پر سکون ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں