ڈھاکہ کے کيفے پر حملے ميں ملوث سات مجرمان کے ليے سزائے موت
27 نومبر 2019بنگلہ ديشی دارالحکومت ڈھاکہ کے ايک کيفے پر سن 2016 ميں کيے جانے والے حملے ميں ملوث سات مجرمان کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔ مجرمان کو يہ سزا انسداد دہشت گردی کے ايک خصوصی ٹريبيونل نے بدھ ستائيس نومبر کو سنائی۔ وکيل استغاثہ عبداللہ ابو نے بتايا کہ مجرمان کو آتشيں اسلحہ استعمال کرنے، قتل اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے جرائم ثابت ہونے پر يہ سزا سنائی گئی ہے۔ ايک ملزم کو ناکافی شواہد کی بنياد پر رہا کر ديا گيا۔
ڈھاکہ کے گلشن ڈپلوميٹک اينکليوو کی معروف ہولی آرٹيسان بيکری پر يکم جولائی سن 2016 کے روز مسلم شدت پسندوں نے دھاوا بول ديا تھا۔ اس حملے ميں مجموعی طور پر بيس افراد ہلاک ہوئے تھے جن ميں نو اطالوی، سات جاپانی، ايک بھارتی، ايک امريکی اور دو مقامی بنگلہ ديشی شہری شامل تھے۔ حملے کے دوران جوابی کارروائی ميں دو پوليس اہلکار بھی مارے گئے تھے۔ بعد ازاں فوجی کمانڈوز کی کارروائی گيارہ گھنٹوں تک جاری رہی۔ آپريشن ميں پانچ شدت پسندوں اور ان کی معاونت کرنے والے ايک فرد کو ہلاک کر ديا گيا تھا۔
استغاثہ نے عدالتی کارروائی کے دوران بتايا کہ شدت پسند اپنے اس حملے کے ذريعے يہ ثابت کرنا چاہتے تھے کہ بنگلہ ديش ميں 'اسلامک اسٹيٹ‘ايک مضبوط گروپ ہے۔ عبداللہ ابو کے مطابق يہ ايک منظم اور سوچی سمجھی کارروائی تھی جس کا مقصد عالمی سطح پر بنگلہ ديش کی ساکھ متاثر کرنا تھا۔ شدت پسندوں کا تعلق جماعت المجاہدين بنگلہ ديش (JMB) سے ہے۔
اس حملے ميں مجموعی طور پر اکيس شدت پسند ملوث تھے اور پانچ ماہ تک اس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اس دوران غير ملکيوں کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی ترتيب دی گئی تھی تاکہ دنيا ميں بنگلہ ديش کی ساکھ منفی طور پر متاثر ہو۔ تاہم حملے ميں ملوث صرف آٹھ افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ تيرہ ديگر ملزمان کو حملے کے بعد ملک گير سطح پر کيے گئے انسداد دہشت گردی کے آپريشنز ميں مار ديا گيا تھا۔ بنگلہ ديش ميں اس بڑے حملے کے بعد کی گئی کارروائيوں ميں ايک سو سے زائد مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کر ديا گيا تھا۔
ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں