ڈیٹا اسکینڈل کی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہوں، زکر برگ
10 اپریل 2018فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کا آج منگل سے امریکی کانگریس کی مختلف کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونے کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔ تاہم ممکنہ سوالات کے جوابات کی تیاری کے دوران زکر برگ نے تسلیم کیا کہ سماجی رابطوں کی اس ویب سائٹ نے اپنے صارفین کے کوائف کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے تھے اور وہ اس کوتاہی کی پوری ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
زکر برگ نے توانائی و تجارت کی امریکی نمائندگان کی کمیٹی کو ایک تحریری بیان میں بتایا، ’’یہ واضح ہو چکا ہے کہ ان آلات یا ٹولز کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔ یعنی جعلی خبریں، انتخابات میں بیرونی مداخلت اور نفرت انگیز بیانات کے ساتھ ساتھ پروگرامنگ اور نجی کوائف کے تحفظ کے شعبوں میں۔‘‘
تینتیس سالہ مارک زکر برگ منگل اور بدھ کو کانگریس کی دو مختلف کمیٹیوں کے سامنے پیش ہوں گے۔ اس سے قبل انہیں سینیٹ کی قانونی اور تجارتی کمیٹی میں ایک گواہ کے طور پر بھی مدعو کیا گیا تھا۔ گزشتہ چودہ برسوں کے دوران نجی معلومات کے افشا ہونے کے حوالے سے فیس بک کے لیے یہ سب سے بڑا تنارعہ ہے۔
خفیہ ذرائع نے اس راز سے پردہ اٹھایا تھا کہ برطانیہ کی ایک مشاورتی کمپنی کیمبرج انالیٹیکا نے فیس بک کے لاکھوں صارفین کے کوائف کا غیر استعمال کرتے ہوئے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔ چوری ہونے والے زیادہ تر کوائف امریکی شہریوں کے تھے۔ بعد ازاں فیس بک نے تسلیم کیا کہ 87 ملین صارفین کے نجی کوائف کا غیر قانونی استعمال ہوا ہے۔ تاہم کیمبرج انالیٹیکا کے مطابق وہ کسی بھی غیر قانونی کارروائی میں ملوث نہیں۔
فیس بک کا 2017ء میں خالص منافع سولہ ارب ڈالر