ژوآخم لُوو کی کوچنگ میں نشیب و فراز
ژوآخم لُوو جرمن فٹ بال ٹیم کے بارہ سال سے کوچ چلے آ رہے ہیں۔ اٹھاون سالہ اس کوچ کو روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں ٹیم کے ابتدائی راؤنڈ میں اخراج کے باوجود کوچنگ جاری رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
جرمن ٹیم کی شکست سے بھی کوئی تبدیلی نہ آئی
ایسا محسوس کیا جا رہا تھا کہ روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے ابتدائی گروپ لیول میں جرمنی کی ٹیم کی شکست کے بعد ژوآخم لُوو کے لیے کوچ رہنے کی مدت کم رہ گئی ہے۔ اُن کا کنٹریک سن 2022 تک ہے۔ اسی برس خلیجی ریاست قطر میں ورلڈ کپ کا انعقاد ہو گا اور وہ تب عالمی کپ جیتنے کی سوچ رکھتے ہیں۔ دوسری جانب جرمن فٹ بال فیڈرشن کی حمایت بھی انہیں حاصل ہے۔
ایک غیر شاندار کھلاڑی
ژوآخم لُوو نے بطور فٹ بال کھلاڑی کے کُل باون میچ کھیلے اور صرف سات گول کیے۔ جنوب مغربی جرمن علاقے سے تعلق رکھنے والے لُوو آئنٹراخٹ فرینکفرٹ اور کارلس روہے کی جانب سے کھیلتے تھے۔ ایک کھلاڑی کے طور پر وہ بندس لیگا کے دوسرے درجے میں زیادہ عرصہ کھیلتے رہے۔
کھلاڑی سے کوچ کی جانب سفر
کھلاڑی کے طور پر اپنا کیریر ختم کرتے ہوئے انہوں نے کوچ بننے کا فیصلہ کیا اور پہلی مرتبہ انہیں سوئٹزرلینڈ کے کلب ونٹرتھور کی کوچنگ تفویض کی گئی۔ اس کلب میں وہ سن 1994 تک کھیلتے رہے تھے۔ سن 1995 میں انہیں اشٹٹ گارٹ فٹ بال کلب کا نائب کوچ مقرر کیا گیا۔ یہیں پر اُن کی ملاقات تھوماس شنائیڈر سے ہوئی جو ابک سال بعد ان کے نائب کوچ بن گئے۔ وہ اشٹٹ گارٹ کے کوچ اگلے برس یعنی سن 1996 میں مقرر کیے گئے۔
کوچنگ کے لیے ترکی روانگی
اُن کی کوچنگ کے دور میں اشٹٹ گارٹ نے سن 1997 میں جرمن کپ جیتا لیکن سن 1998 میں انہیں ترک شہر استنبول کے فٹ بال کلب فینر باچے نے کوچ بنانے کا فیصلہ کیا۔ وہ صرف ایک برس تک استنبول کے اِس کلب کے کوچ رہے۔
استنبول کے بعد ایک اور فٹ بال کلب سے چُھٹی
وہ کچھ دیر تک کارلس روہے اور اِینسبرُوک فٹ بال کلبوں کے کوچ رہے۔ پھر وہ آسٹریا کے شہر ویانا روانہ ہو گئے۔ سن 2003 کے موسم گرما میں وہ ویانا کے کلب کے کوچ تھے لیکن چند ماہ بعد انہیں فارغ کر دیا گیا حالانہ اُن کے کلب نے آسٹریائی لیگ میں ٹاپ پوزیشن بھی حاصل کی تھی۔
ژوگی اور ژؤرگن کا ملاپ
جرمن فٹ بال فیڈریشن نے رُئوڈی فولر کو بطور قومی کوچ فارغ کر دیا اور نیا کوچ ژؤرگن کلنزمان کو مقرر کیا۔ کلنزمان نے کوچنگ کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی ژوآخم لُووکو اپنا نائب مقرر کیا۔
حیرتوں نئے دور کی شروعات
جرمنی میں کھیلے جانے والے سن 2006 کے فٹ بال ورلڈ کپ میں جرمن ٹیم کے کوچ کلنزمان اور اُن کے نائب ژوآخم لُوو تھے۔ جرمن ٹیم سیمی فائنل میں اٹلی سے شکست کھا گئی۔ پہلی مرتبہ اسٹیڈیم کے باہر بھی لاکھوں جرمن شہریوں نے بڑی اسکرینوں پر اسی فٹ بال ورلڈ کپ کے میچوں کو دیکھا تھا۔
یورو چیمپئن شپ میں شکست
سن 2006 کے ورلڈ کپ کے بعد ژورگن کلنزمان مستعفی ہو گئے اور ژوآخم لُوو کو پہلی مرتبہ اپنے ملک کی قومی ٹیم کی کوچنگ کرنا پڑی۔ انہوں نے جرمن ٹیم کو سن 2008 میں کھیلی جانے والی یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کے فائنل میں لا کھڑا کیا لیکن اُن کی ٹیم اسپین سے ایک گول سے ہار گئی۔
ایک مرتبہ پھر اسپین کا سامنا
سن 2010 کا ورلڈ کپ ژوآخم لُوو کا بطور کوچ پہلا عالمی کپ تھا۔ اُن کی نوجوان ٹیم نے انگلینڈ کو ہرا کر پری کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ اس راؤنڈ میں جرمن ٹیم نے ارجنٹائن کو چار گول سے ہرا کر کوارٹر فائنل میں پہنچی۔ سیمی فائنل میں جرمن ٹیم کو تجربہ کار ہسپانوی ٹیم کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ایک گول سے جیت گئی۔
جرمن ٹیم کی کارکردگی میں بہتری
ژوآخم لُوو کی ٹیم نے سن 2012 کی یورپی چیمپیئن شپ کا آغاز شاندار انداز میں کیا۔ یہ مشترکہ طور پر پولینڈ اور یوکرائن میں کھیلی گئی۔ جرمنی نے گروپ لیول کے تمام میچ جیت کر کوارٹر فائنل کے مرحلے میں یونان کو ہرا کر کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کی۔ جرمنی نے جب یونان کو شکست دی تو یہ انٹرنیشنل میچوں میں مسلسل 15ویں جیت تھی اور ورلڈ ریکارڈ ہے۔ کوارٹر فائنل میں اطالوی ٹیم نے جرمنی کو شکست سے دوچار کر دیا۔
پھر ورلڈ کپ جیت لیا
سن 2014 میں برازیل میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کو ژوآخم لُوو کی ٹیم نے جیتا۔ یہ اُن کے کوچنگ کا سب سے بلند مقام خیال کیا جاتا ہے۔ جرمن ٹیم نے ارجنٹائن کے خلاف فائنل میچ جیت کر عالمی کپ کی ٹرافی جیتی۔
زوال کی ابتدا
ورلڈ کپ جیتنے کے بعد جرمن ٹیم نے سن 2016 کی یورپی چیمپئن شپ میں اپنا جیت کا سلسلہ تو مناسب انداز میں شروع کیا لیکن میزبان فرانس نے سیمی فائنل میں ژوآخم لُوو کی ٹیم کو دو گول ہرا دیا۔
ایک اور قدرے کم اہمیت کا اعزاز
جرمن ٹیم نے سن 2017 کا کنفیڈریشن کپ جیت لیا۔ ورلڈ کپ سے قبل اس ٹورنامنٹ کو اہم خیال کیا جاتا ہے۔ روس میں کھیلے جانے والے کنفیڈریشن کپ کے فائنل میں ژوآخم لُوو کی ٹیم نے لاطینی امریکی ملک چلی کی ٹیم کو ایک گول سے ہرایا۔ اس جیت کے موقع پر خیال کیا گیا کہ ورلڈ کپ کا دفاع جرمن ٹیم کامیابی سے کر سکتی ہے، جو ممکن نہیں ہوا۔
ایک ہی برس میں سب کچھ ختم ہو گیا
سن 2018 کا ورلڈ کپ جرمن ٹیم کے لیے ایک بھیانک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ گروپ لیول کے پہلے ہی میچ میں میکسیکو نے جرمنی کو ہرا دیا۔ سویڈن سے بمشکل میچ جیتا گیا۔ پھر جنوبی کوریا نے جرمن ٹیم کو صفر کے مقابلے میں دو گول سے ہرا کر ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا۔ ژوآخم لُوو کی کوچنگ پر انگلیاں اٹھنا شروع گئیں لیکن بچت ہو گئی۔ وہ بدستور جرمن ٹیم کے قومی کوچ ہیں۔