کالے والدین کے ہاں گوری بچی کی پیدائش
22 جولائی 2010یہ معجزہ حال ہی میں برطانیہ میں دیکھنے میں آیا۔ افریقی ملک نائجیریا سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کے ہاں تیسرے بچے کی پیدائش ہوئی۔ بالکل یورپی رنگ و روپ والی گڑیا ’ماچی‘ کو دیکھ کر اُس کے ماں باپ تو حیران ہوئے ہی مگر اس پر ڈاکٹروں کو بھی بہت تعجب ہوا۔
44 سالہ ’بن ایہگبورو‘ اور اُس کی بیوی ’انگیلا‘ کئی سال سے برطانیہ میں آباد ہیں۔ ان کی رہائش لندن کے ایک مضافاتی مقام پر ہے۔ اُن کے پہلے دو بچے ’دومے بی‘ اور ’بروو چیزوم ‘ بالکل ماں باپ کی طرح یعنی سیاہ فام اور مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ تیسری بچی کی رنگت اور خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے ماں باپ نے اس کا نام ’ماچی‘ رکھا ہے جس کا مطلب نائجیریا کی مقامی زبان میں ’خُدا کا جمال‘ ہے۔
ماچی کے باپ نے برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا’ ہم اپنی بچی کو پہلی بار دیکھنے کے بعد گھنٹوں دیکھتے ہی رہے‘۔ بچی کے باپ کو تاہم اس امر کا پورا یقین ہے کہ بچی اُسی کا خون ہے۔ صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے اُس نے کہا ’ میری بیوی نہایت وفا دار ہے اور اگر ایسا نہ بھی ہوتا تو بھی بچی کی یہ رنگت ممکن نہیں تھی۔‘
لندن یونیورسٹی کالج سے منسلک ڈاکٹر مارک تھامس کا جنہوں نے یہ ڈلیوری کیس نمٹایا،کہنا ہے کہ سیاہ فام والدین کے ہاں گورے چٹے بچے کی پیدائش ایک معجزہ ہے۔ تھامس کے مطابق کئی ملین میں سے ایک آدھ کیس ہی ایسا سامنے آتا ہے۔ روزنامہ ’دی سن‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر مارک تھامس نے کہا، ’ بہت سے تغیراتی عوامل اس کی وجہ ہو سکتے ہیں۔ اس معمے کو تفصیلی جینز ٹیسٹ ہی حل کر سکے گا‘۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیس کی تحقیق میں بچی کے والدین اور ان سے پہلی کی کئی نسلوں کے جینز کے بارے میں ریسرچ کرنا ہوگی کیونکہ یہ ایک شاذو نادر سامنے آنے والا کیس ہے۔
ماچی کے والدین کے مطابق اُن کے خاندان میں دور دور تک گوری رنگت والا کوئی نہیں تھا۔ طبی ماہرین کے لئے یہ امر کتنا ہی سوچ و فکر کا باعث کیوں نہ ہو، ماچی کے والدین تو بس اتنا کہتے ہیں کہ اُنہیں خدا نے ایک خوبصورت بچی سے نوازا ہے، وہ اُس سے بہت پیار کرتے ہیں۔ مزیر یہ کہ اگر بچی کالی، پیلی، ہری، نیلی، کسی بھی رنگت کی ہوتی، وہ اُس سے اتنا ہی پیار کرتے۔
رپورٹ : کشور مصطفیٰ
ادارت : افسر اعوان
http://www.thesun.co.uk/sol/homepage/news/3060907/Black-parents-give-birth-to-white-baby.html