1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرائسٹ چرچ حملہ آور کے نفسیاتی معائنے کا حکم

5 اپریل 2019

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے کے مشتبہ ملزم کے نفسیاتی معائنے کے حکم دیا گیا ہے، تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا وہ مقدمے کی کارروائی کے لیے مکمل طور پر فٹ ہے۔

https://p.dw.com/p/3GISy
Neuseeland Trauer nach Terroranschlag auf Moscheen  | Kilbirnie- Moschee Jacinda Ardern, Premierministerin
تصویر: Getty Images/H. Hopkins

نیوزی لینڈ میں چند ہفتے قبل ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں قریب 50 مسلمان ہلاک ہو گئے تھے۔ 15 مارچ کو پیش آنے والے اس واقعے میں حملہ آور نے دو مساجد میں فائرنگ کی تھی۔ اس واقعے کے بعد نیوزی لینڈ میں اسلحے کے حوالے سے قوانین میں بڑی اصلاحات سامنے آ چکی ہیں جب کہ اس واقعے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی صارفین کا انتہائی شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔

کرائسٹ چرچ حملے، جمعے کو ملزم کی عدالت میں پیشی

اسلام سے خوف کے خلاف اقوام متحدہ میں پاک ترک قرارداد منظور

ملزم 28 سالہ آسٹریلوی شہری ہے اور جمعے کو اس پر قتل کی 52 دفعات کے تحت مقدمے کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس کے علاوہ اس پر اس حملے میں زخمی ہونے والے افراد کے تناظر میں قتل کی کوشش کے 39 الزامات بھی ہیں۔ ملزم کو آکلینڈ کی ایک انتہائی سکیورٹی کی حامل جیل میں رکھا گیا ہے، جب کہ عدالتی کارروائی کے لیے اسے آڈیو ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کا حصہ بنایا گیا۔  اس سے قبل کہا گیا تھا کہ وہ عدالت میں اپنا دفاع خود کرے گا، تاہم مقدمے کے موقع پر اس کے دو وکلاء بھی دکھائی دیے۔

مسجد حملہ

پندرہ مارچ کو ایک تنہا مگر نیم خودکار ہتھیاروں سے لیس حملہ آور نے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں گھس کر فائرنگ کی، جب کہ جمعے کی نماز کے وقت اس حملے کو اس نے فیس بک لائیو کے ذریعے نشر بھی کیا۔

اسلحے سے متعلق قوانین میں سختی

رواں ماں کے آغاز پر نیوزی لینڈ کے قانون سازوں نے ملک بھر میں فوجی انداز کے تمام اسلحے پر مکمل پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ایسے ہتھیاروں کے حامل افراد کو ستمبر تک کا وقت دیا تھا کہ وہ تمام اسلحہ جمع کرا دیں۔ نیوزی لینڈ کی حکومت نے اس سلسلے میں ’واپس خریدنے‘ کی ایک اسکیم جاری کی ہے، جس کے تحت ان ہتھیاروں کے مالکان سے یہ اسلحہ لے کر انہیں پیسے واپس کیے جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اس اسکیم پر ایک سو بائیس ملین یورو کے اخراجات آ رہے ہیں۔

شدت پسند گروہ کی مالی معاونت

جرمن پولیس کی جانب سے جمرات کے روز بتایا گیا تھا کہ کرائسٹ چرچ حملہ آور نے فرانس سرگرم انتہائی دائیں بازو کے ایک شدت پسند گروپ ’نسلی شناخت‘ کو بائیس سو یورو کی مالی مدد فراہم کی تھی۔ یہ شدت پسند گروپ مہاجرین مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہتا ہے۔ آسٹریا کے پولیس نے بتایا ہے کہ اس ملزم نے آسٹریا میں ’نسلی شناخت‘ سے جڑے ایک اور گروپ کو 15 سو یورو بھجوائے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ کرائسٹ چرچ حملے کے اس ملزم نے گزشتہ برس نومبر جرمنی کے علاقے نوئے شوان شٹائن کے ’فیری ٹیل‘ قلعے کا دورہ بھی کیا تھا۔

ڈیویس ایلی، فان اوپڈورپ، ع ت، ع ح (روئٹرز، اے ایف پی)