کراچی آپریشن، پیپلز پارٹی کے رہنما کی گرفتاری
26 اگست 2015پاکستان پیپلز پارٹی نے ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ایک سیاسی عمل قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر عاصم کا شمار سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کے قریبی دوستوں میں ہوتا ہے۔
کراچی میں جاری فوجی آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی کے کسی اہم رہنما کی گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک سینیئر اہلکار نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز سے باتیں کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ گرفتاری کس الزام کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
کراچی آپریشن کے دوران بدعنوانی اور ہنگامہ آرائی کے الزامات کے تحت گرفتار کیے جانے والے زیادہ تر افراد کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے بتایا جاتا ہے۔ تاہم پیپلز پارٹی کی پہلی اہم شخصیت کی گرفتاری سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ ملک کی طاقت ور فوج پاکستان کی اقتصادی شہ رگ کراچی پر اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہ رہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے بقول ’’یہ پالیسیاں صرف افراتفری کا باعث بنیں گی‘‘۔ سندھ رینجرز کی جانب سے ابھی حال میں جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ کراچی میں تشدد اور بدعنوانی کے رجحان کو ختم کرنے کے لیے یہ آپرپشن لازمی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں زیادہ تر پر تشدد واقعات کے پیچھے سیاسی جماعتوں کے کارندے ملوث ہوتے ہیں۔