کراچی میں دس دن کے سوگ کا اعلان : ایم کیو ایم
17 ستمبر 2010پاکستان کی تیسری بڑی سیاسی جماعت اور مخلوط حکومت میں نمایاں کردار ادا کرنے والی متحدہ قومی موومنٹ کے ایک سینیئر رہنما ڈاکٹر عمران فاروق لندن میں جمعرات کی شام اپنے گھر کے سامنے زخمی حالت میں پائے گئے تھے۔ ان کے جسم پر چاقو کے پے در پے وار اور سر پر بھی زخموں کے نشانات تھے۔ انہیں فوری طور پر ایک قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی تھی۔
پچاس سالہ ڈاکٹر عمران فاروق 1999سے لندن میں مقیم تھے۔ 1992میں پاکستانی حکومت کی طرف سے ایم کیو ایم کے خلاف شروع کئے گئے آپریشن کے دوران ان کے خلاف کئی مقدمات درج کئے گئے تھے۔ ان مقدمات کو سیاسی انتقام کا نام دے کر انہوں نے اپنی جان کو درپیش خطرے کے پیش نظر لندن میں سیاسی پناہ مانگی تھی۔
کراچی میں نسلی اور سیاسی فسادات کی ایک تاریخ رہی ہے اور گزشتہ ماہ بھی متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رہنما رضا حیدر کے قتل کے بعد شہر میں ہنگامے اور فسادات شروع ہوگئے تھے، جن میں 85 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
گزشتہ رات ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی خبر ملتے ہی شہر میں سوگ کی فضا پھیل گئی اور خوف کا ماحول محسوس کیا جانے لگا۔ آج جمعہ کے روز بھی شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر نظر آئی اور مجموعی طور پر شہر کے پر ہجوم اور پر شور علاقوں تک میں سکوت چھایا رہا۔
آج 17 ستمبر کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی سالگرہ بھی ہے، جو ہر سال پارٹی کارکنوں کی سطح پر بھی منائی جاتی ہے مگر عمران فاروق کے قتل کے بعد الطاف حسین نے اس حوالے سے اہتمام کردہ تمام تقریبات منسوخ کر دی ہیں۔
رپورٹ: سمن جعفری
ادارت: مقبول ملک