کراچی میں گرمی کی شدید لہر، سورج نے اپنا رنگ دکھا دیا
پاکستان کے شہر کراچی میں فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدید لہر کے باعث خدشہ ہے کہ درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بروز منگل شہر میں درجہ حرارت بیالیس ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
لُو لگنے سے ہلاکتیں
غیر سرکاری فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق شہر کی مساجد میں معمول سے دوگنی لاشیں بھیجی گئی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کی موت اُن کے رشتہ داروں کے مطابق لُو لگنے سے ہوئی ہے۔ تاہم سندھ کی صوبائی حکومت کا موقف ہے کہ لُو لگنے سے اب تک صرف ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
رمضان کے آغاز سے ہی شدید گرمی
مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے آغاز ہی سے کراچی میں موسم شدید گرم ہو گیا تھا۔ اس تصویر میں کراچی کے ایک علاقے کے رہائشی بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور گرمی سے بچنے کے لیے فٹ پاتھ پر سو رہے ہیں۔
درجہ حرارت چوالیس ڈگری تک
پاکستان میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کہ مطابق اگلے دو سے تین روز تک گرمی کی یہ شدت برقرار رہے گی اور درجہ حرارت چوالیس ڈگری تک پہنچ جائے گا۔ اس تصویر میں مرد اور بچے کراچی میں لیک ہوئے ایک پائپ کے پانی سے خود کو بھگو رہے ہیں تاکہ گرمی کی شدت کو کم کیا جا سکے۔
گرمی کی شدت اور لوڈ شیڈنگ ساتھ ساتھ
پاکستان میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے باسیوں کو اکثر و بیشتر بجلی کی بندش کا سامنا رہتا ہے اور یہاں سرسبز علاقے بھی بہت کم ہیں۔ زیر نظر تصویر ایک مسافر کی ہے جو گرمی سے نڈھال اپنے چہرے کو بھگو کر ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بے گھر افراد زیادہ متاثر
کراچی کی رش سے بھر پور گلیوں اور فٹ پاتھوں پر رہنے والے افراد کی رسائی پینے کے صاف پانی اور شیلٹر تک بہت کم ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ محروم لوگ موسم کی شدت سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔
سورج سے بچاؤ
اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کراچی میں ایک خاتون اپنے بچے کے سر پر رومال ڈال کر اسے سورج سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ جون سن 2015 میں کراچی کے قریب بارہ سو شہری لُو لگنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر بے گھر افراد تھے۔
ٹھنڈے پانی کی پھوار
کراچی میں ایک سوشل ویلفئیر تنظیم کی جانب سے لگائے گئے ایک سٹال پر ایک بچہ ٹھنڈے پانی کی پھوار سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔ گرمی کی شدت نے بچوں اور بوڑھوں سمیت سب ہی کو بے حال کر رکھا ہے۔
پانی سے تسکین
کراچی کے لوگوں کے لیے پھٹے ہوئے پانی کے پائپ آج کل کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہاں بھی ایک ایسے ہی پائپ سے پھوٹتے پانی کے فوارے سے ارد گرد رہنے والے افراد خود کو تسکین پہنچا رہے ہیں۔