کراچی کے نواح میں نیٹو قافلے پر حملہ
28 جنوری 2010صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس واقعے میں نیٹو دستوں کے لئے سامان لے کر جانے والے ٹرکوں پر کراچی کے نواح میں جمعرات کو علی الصبح ایک مرکزی ہائی وے پر حملہ کیا گیا۔
پولیس ذرائع کے بقول اس کارروائی میں ان مال بردار گاڑیوں پر بندوقوں اور دستی بموں سے حملہ کیا گیا، اور بظاہر یہ ان عسکریت پسندوں کی کارروائی ہے جو شمال مغربی پاکستان میں ملکی دستوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور پاکستان کے راستے افغانستان میں نیٹو دستوں کو امدادی سامان کی فراہمی کو ہر حال میں معطل دیکھنا چاہتے ہیں۔
افغانستان میں، جو چاروں طرف سے خشکی میں گھرا ہوا ملک ہے، نیٹو دستوں کے لئے سامان کی فراہمی کا 75 فیصد حصہ جنوبی شہر کراچی کی بندرگاہ کے راستے پاکستان پہنچتا ہے اور پھر وہاں سے شمال مغربی پاکستان کے راستے یہ سامان افغانستان پہنچایا جاتا ہے۔
نیٹو دستوں کے لئے سامان لے کر جانے والے ایسے مال بردار قافلوں پر پاکستان میں زیادہ تر حملے شمالی مغربی صوبے میں افغان سرحد کے قریب کئے جاتے ہیں جو کراچی جیسے بڑے شہر یا اس کے نواح میں بہت کم دیکھنے میں آتے ہیں۔
کراچی پولیس کے مطابق جمعرات کے حملے میں نیٹو کی جن مال بردار گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، ان کی تعداد تین تھی اور وہ یہ سامان لے کر جنوبی افغان صوبے قندھار کی طرف سفر پر تھیں۔ اس حملے میں تین افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے دو ان ٹرکوں کے ڈرائیور تھے اور تیسرا ان میں سے ایک ڈرائیور کا مددگار۔
افغانستان میں اتحادی فوجیوں کے لئے سامان لے کر جانے والے یہ ٹرک پاکستان میں صوبہ سندھ کے بعد پاک افغان سرحدی علاقے تک پہنچنے سے پہلے صوبہ بلوچستان سے بھی گزرتے ہیں۔ بلوچستان میں بھی اکثر ایسے قافلوں پر مسلح حملے کئے جاتے ہیں، جن میں سے دو گزشتہ ایک ماہ کے دوران دیکھنے میں آئے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف بلوچ