1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرزئی کی طرف سے شمالی افغانستان میں ہوائی حملے کی مذمت

3 ستمبر 2010

افغان صدر حامد کرزئی نے جمعرات کو نیٹو کی قیادت میں اتحادی افواج کے جنگی طیاروں کی بمباری میں دس انتخابی کارکنوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے جبکہ امریکی مؤقف کے مطابق اس کارروائی میں جہادی لیڈر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/P34f
کرزئی اور رابرٹ گیٹس: فائل فوٹوتصویر: AP

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کی افغانستان آمد کے موقع پر مبصرین کا خیال ہے کہ کرزئی اور مغربی اتحادیوں میں تناؤ کی کیفیت موجود ہے۔ اس کی وجہ طالبان لیڈروں کی تلاش میں فوجی کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کی ہلاکت کے واقعات ہیں۔ اسی باعث کرزئی کو اندرون ملک مختلف حلقوں کی جانب سے خاصی تنقید کا سامنا بھی ہے۔ امریکی وزیر دفاع کا موجودہ دورہٴ افغانستان غیر اعلانیہ تھا اور وہ عراق سے شورش زدہ ملک افغانستان پہنچے تھے۔

واقعات کے مطابق شمالی افغان صوبے تخار کے ضلع روستک میں ایک مشتبہ جہادی کو نشانہ بنانے کے لئے کی گئی کارروائی میں وہاں مصروف دس انتخابی ورکر موت کے منہ میں چلے گئے اور انتخابی امیدوار زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ گیا۔ روستک کا ضلع وسطی ایشیائی ریاست تاجکستان کے ساتھ سرحد کے قریب واقع ہے۔ تخار صوبے میں طالبان زیادہ فعال نہیں ہیں اور یہ قدرے پرسکون سمجھا جاتا ہے۔

US Bomber
امریکی فضائیہ کا بی باون جنگی طیارہ افغانستان میں بمباری کرتا ہواتصویر: AP

امریکی مؤقف یہ ہے کہ اس کارروائی کا نشانہ ازبکستان کی اسلامک موومنٹ نامی تنظیم کے متحرک کارکن تھے، جو چھ کاروں کے ایک قافلے میں محو سفر تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ازبکستان کے جہادیوں کی تنظیم کے کارکن افغانستان کے طول و عرض میں غیر ملکی افواج پر حملوں میں طالبان کی معاونت کرتے ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں سویلین افراد کی ہلاکت رواں سال میں اپنے تناسب کے اعتبار سے اب تک کافی زیادہ ہے۔

بظاہر اس دورے میں امریکی وزیر دفاع امکانی طور پر کرزئی حکومت سےکرپشن کی صورت حال پر بات کرنے والے تھے، لیکن یہ اہم معاملہ تازہ حادثے کی نذر ہوگیا۔ افغانستان میں پائی جانے والی حکومتی انتظامیہ میں کرپشن پر امریکی حکومت کو بہت زیادہ تحفظات اور تشویش ہے۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں لیڈروں نے تازہ حادثے کے بارے میں متضاد نکتہ ہائے نظر کا اظہار کیا۔ پریس کانفرنس میں افغان صدر نے اپنے الفاظ کا استعمال قدرے نرم رکھا۔ اس سے قبل وہ ایسے ہی ایک واقعہ پر سخت الفاظ میں اپنا احتجاج ظاہر کر چکے ہیں۔ رابرٹ گیٹس نے اس معاملے میں مزید تفتیش کا وعدہ کیا۔

اپنے قیام کے دوران امریکی وزیر دفاع امریکی فوجیوں سے ملاقات کے علاوہ جنرل پیٹریاس سے بھی ملیں گے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں