کرکٹر عثمان خواجہ کی ہونے والی شریک حیات مسلمان کیوں ہوئیں؟
18 مارچ 2018عثمان خواجہ نے اپنی مستقبل کی اہلیہ کے ہمراہ ایک آسٹریلوی ٹی وی ’چینل نائن‘ کے پروگرام سکسٹی منٹ میں اپنی زندگی، محبت اور مستقبل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں لوگوں کو اپنے رشتے کے بارے میں بتایا تو آغاز میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
عثمان نے بتایا کہ اکثر اوقات سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر دوسرے مسلمان لوگوں سے نفرت آمیز پیغامات موصول ہوتے تھے، ’’جب بھی ہم دونوں اپنی تصویر پوسٹ کرتے تھے تو لوگوں کا ردِعمل کچھ یوں ہوتا تھا کہ ریچل مسلمان نہیں ہے تم اس سے شادی نہیں کر سکتے، یہ حرام ہے۔‘‘
دوسری جانب بائیس سالہ ریچل مکلیلان نے انٹرویو میں کہا کہ عثمان ان کی زندگی میں آنے والے پہلے مسلمان شخص تھے۔ وہ ابتداء میں عثمان خواجہ پر زیادہ توجہ نہیں دیتی تھی کیونکہ انہوں نے مسلمانوں کے بارے میں ذرائع ابلاغ میں عموما منفی خبریں ہی سنی اور پڑھیں تھیں۔ ریچل نے مزید بتایا کہ عثمان یا ان کے گھر والوں کی طرف سے ان پر مسلمان ہونے کا کوئی دباؤ نہیں تھا لیکن ان کو معلوم تھا کہ یہ بات عثمان کے لیے بہت اہم ہے۔
بائیں بازو کے بلے باز عثمان نے انٹرویو میں صحافی کو بتایا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی زندگی میں عقیدے کو اولین ترجیح دی ہے۔ بعد ازاں عثمان خواجہ اور ریچل نے بتایا کہ وہ دونوں قانونی طور پر اگلے ماہ اپریل میں رشتہ ازدواج سے منسلک ہونے جارہے ہیں۔ دو مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والا یہ جوڑا اپنی شادی کی تقریب ’بگ وائٹ ویڈنگ‘ کے لیے پرجوش ہے۔
اکتیس سالہ ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ عثمان خواجہ کو آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم میں کھیلنے والے پہلے مسلمان کرکٹر کا اعزاز حاصل ہے۔