ویراٹ کوہلی کیا ’کرکٹ روبوٹ‘ نہیں؟
16 نومبر 2017بھارتی کپتان ویراٹ کوہلی کے مطابق وہ روبوٹ نہیں ہیں، اس لیے انہیں کچھ آرام کی ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ سری لنکا کے خلاف حالیہ سیریز کے اواخر میں انہیں آرام کی غرض سے ٹیم میں شامل نہ کیا جائے۔ پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں وہ ٹیم کا حصہ ہیں تاہم تیسرے ٹیسٹ کے علاوہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں میں وہ بھارتی ٹیم کی نمائندگی نہیں کریں گے۔
پاکستانی نوجوان بھارتی پرچم لہرانے پر جیل میں
پاکستانی اور بھارتی کھلاڑیوں کے مابین باہمی احترام
ویراٹ کوہلی جنوری میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لیے تازہ دم ہونے کی خواہش رکھتے ہیں۔ بھارت اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں آئندہ برس جنوری میں آمنے سامنے آئیں گی۔ ویراٹ کوہلی کے مطابق، ’’میں روبوٹ نہیں۔ آپ میری جلد کاٹ کر دیکھ سکتے ہیں کہ خون بہتا ہے کہ نہیں۔‘‘ انتیس سالہ کوہلی کو موجودہ دور میں سب سے زیادہ فٹ کھلاڑی قرار دیا جاتا ہے۔
کوہلی سن دو ہزار سترہ کے دوران سات ٹیسٹ میچوں، چھبیس ون ڈے میچوں اور دس ٹی ٹوئنٹی میچوں میں بھارتی قومی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ بھارتی ٹیم میں ایسا کوئی کھلاڑی نہیں، جس نے اتنے زیادہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہوں۔ اس تناظر میں کوہلی نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ اتنا زیادہ کھیلنے کے بعد کوئی کھلاڑی اپنی کارکردگی کی بہترین سطح کو برقرار رکھ سکے۔
آج کل کے دور میں کرکٹ بہت زیادہ کھیلی جا رہی ہے اور اسی وجہ سے یہ بحث بھی شروع ہو چکی ہے کہ کھلاڑیوں کو آرام کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز اسٹار کھلاڑی نہ صرف اپنی قومی ٹیموں کی نمائندگی کر رہے ہیں بلکہ وہ اپنے اپنے ممالک میں جاری ڈومیسٹک کرکٹ کے علاوہ فرنچائزڈ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹس میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔
بھارتی کپتان ویراٹ کوہلی کے مطابق اس وقت بھارت کی کرکٹ ٹیم انتہائی مضبوط ہے اور بیس سے پچیس ایسے کھلاڑی ہیں، جنہوں نے اپنا لوہا منوایا ہوا ہے۔ کوہلی کے مطابق یہ توقع کرنا غلط ہو گا کہ ٹیم کے کچھ اہم کھلاڑی ہی کارکردگی دکھاتے رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک اچھی اور متوازن ٹیم کے لیے تمام کھلاڑی کے کارکردگی ضروری ہے اور اسی لیے وہ کچھ دیر کے لیے بین الاقوامی کرکٹ سے وقفہ لینا چاہتے ہیں۔