کمبوڈیا میں ریڈ خمیر رہنما کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ
17 فروری 2009سب سے پہلے کینگ گوایک ایو کوعدالت میں پیش کیا گیا۔ ان پر انسانیت کے خلاف جرم اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ 66 سالہ کینگ کھیمروج حکومت کے دورمیں سب سے بڑی اذیتی جیل تول سلینگ کے سربراہ تھے۔ ان کے علاوہ جن اور لوگوں کے خلاف مقدمات شروع کئے گے ہیں ان میں پول پوٹ حکومت کے سابق سربراہ Khieu Samphan، سابق وزیر خارجہ لینگ سرے، ان کی اہلیہ لینگ تھیرتھ اور چیف نظریاتی لیڈر Nuon Chea قابل ذکر ہیں۔
ریڈ خمیر حکومت کے دور میں 1975 تا 79 کے درمیان تقریباً دو ملین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ریڈ خمیر ٹریبونل کی ترجمان ہیلین جاروس نے عدالتی کاروائی شروع ہونے سے قبل بتایا:’’ یہ کمبوڈیا کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ میرے خیال میں سینکڑوں افراد ان مقدمات کی کاروائی دیکھنے آہیں گے۔ جبکہ ملکی آبادی کی اکثریت ٹیلی ویژن پر عدالتی کاروائی دیکھ سکے گی‘‘۔
کمبوڈیا میں شاید ہی کوئی خاندان ایسا ہو گا جس کا کوئی نہ کوئی فرد خمیر حکومت کے دوران مارا نہ گیا ہو۔
ریڈ خمیر حکومت کے بانی پول پاٹ تو 1998 میں ہی فوت ہو گئے تھے۔ باقی جن لوگوں کے خلاف مقدمات شروع کئے گے ہیں وہ سب بوڑھے اور بیمار ہیں۔ لگتا نہیں ہے کہ وہ اپنے کئے کا بھگت پائیں گے۔ ایک طویل عرصے تک کمبوڈیا کے تعلیمی نصاب میں ملک کے اس تاریک باب کو کوئی جگہ نہ دی گئی۔ گذشتہ برس حکومت نے تاریخ کی کتابوں میں اس دور کے بھیانک واقعات کو شامل کرنے کی اجازت دی تھی۔