1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کم بہت ’ذہین‘ ہیں وائٹ ہاؤس بلاؤں گا، ٹرمپ

12 جون 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن بہت ذہین ہیں اور وہ انہیں وائٹ ہاؤس مدعو کریں گے۔ انہوں نے یہ بات شمالی کوریا کے رہنما سے تاریخی مصافحے اور ملاقات کے بعد کہی۔

https://p.dw.com/p/2zKSa
Singapur Gipfel Kim Jong Un Donald Trump
تصویر: Reuters/A. Wallace

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ کوریائی خطے میں جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کا آغاز ’بہت جلد‘ ہو جائے گا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ایک دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے ہیں، تاہم اس دستاویز میں درج مواد سے متعلق کوئی تفصیل فی الحال نہیں بتائی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک ہی ملاقات میں اور باقاعدہ سفارتی مذاکرات یا عمل کے بغیر ہی بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ کسی برسر اقتدار امریکی صدر کی شمالی کوریائی رہنما سے ملاقات کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

Donald Trump und Kim Jong Un
تصویر: Reuters/J. Ernst

اس ملاقات کے بعد شمالی کوریا روانگی سے قبل کم جونگ ان نے کہا، ’’یہ ملاقات نہایت تاریخی تھی اور دونوں ممالک نے ماضی کو پیچھے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب دنیا ایک بڑی تبدیلی دیکھے گی۔‘‘

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے کم جونگ ان کے ساتھ ’ایک خصوصی ربط‘ پیدا کر لیا ہے اور اس لیے اب شمالی کوریا ایک بالکل مختلف ملک ہو گا۔

ٹرمپ نے کہا، ’’لوگ اس سے متاثر ہوں گے، لوگ اس سے خوش ہوں گے اور ہم دنیا کے ایک انتہائی خطرناک مسئلے کو حل کر رہے ہیں۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا وہ کم جونگ اُن کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دیں گے، تو ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’بالکل دوں گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ کم جونگ اُن ایک ذہین اور سخت مذاکرات کار ہیں۔ ’’میں نے محسوس کیا کہ وہ بہت باصلاحیت ہیں۔ میں نے محسوس کیا کہ وہ اپنے ملک سے بے حد محبت کرتے ہیں۔‘‘

روئٹرز کے مطابق چند ماہ قبل تک دونوں ممالک کے درمیان انتہائی شدید بیانات کے تبادے اور دونوں رہنماؤں کے درمیان ’ہتک آمیز جملوں‘ تک کا استعمال دیکھا گیا تھا اور یہ سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس شدید کشیدگی کا خاتمہ اتنا تیزی سے ہو سکتا ہے یا دونوں رہنماؤں کی بالمشافہ ملاقات کا کوئی امکان ہے۔

Singapore Summit Donald Trump Kim Jong Un Unterzeichnung
تصویر: Reuters/J. Ernst

دوسری جانب جنوبی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کو ’نہایت خوش آئند‘ قرار دیا ہے۔ جنوبی کوریائی میڈیا اسے ’صدی کی سب سے بڑی مکالمت‘ قرار دے رہا ہے۔ جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس ملاقات کے ذریعے خطے سے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے اور امن کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان دو مرتبہ ملاقات ہوئی، جب کہ ان میں سے ایک انتہائی غیرمتوقع بھی ہوئی تھی۔

ع ت/ ع س / روئٹرز