کنڈوم سے متعلق پاپائے روم کا بیان انقلابی نہیں، ویٹی کن
22 نومبر 2010ویٹی کن کے ترجمان فادر فیڈریکو لومبارڈی نے کہا ہے کہ اس کی اہمیت محض اس وجہ سے ہے کہ کسی غیررسمی گفتگو میں پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے یہ بیان پہلی مرتبہ دیا ہے۔
خیال رہے کہ کیتھولک کلیسا طویل عرصے سے ایک مانع حمل طریقے کے طور پر کنڈوم کی استعمال کی مخالف ہے جبکہ پاپائے روم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کنڈوم کا استعمال ایچ آئی وی ایڈز کے بڑھتے ہوئے مرض کا حل نہیں۔ دوسری جانب ایڈز کے خلاف مہم چلانے والوں نے ویٹی کن کے ان بیانات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کنڈوم ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی روک تھام کے کارآمد طریقوں میں سے ایک ہیں۔
ہفتہ کو شائع ہونے والے ایک بیان میں پوپ بینیڈکٹ نے یہ بھی کہا کہ مخصوص حالات میں ان کا استعمال جائز قرار دیا جا سکتا ہے۔
فادر لومبارڈی کا کہنا ہے کہ ’لائٹ آف دی ورلڈ: دی پوپ، دی چرچ اینڈ دی سائنز آف دی ٹائمز‘ کتاب کے لئے انٹرویوز میں سے ایک میں پوپ بینیڈکٹ نے ’انتہائی مخصوص حالات‘ کی بات کی ہے۔
یہ کتاب منگل کو منظر عام پر آ رہی ہے، جو پاپائے روم کے ان انٹرویوز پر مشتمل ہے، جو انہوں نے رواں برس جرمن کیتھولک صحافی پیٹر سووالڈ کو دیے۔ ویٹی کن کے اخبار ’لوزیرواتورے رومانو’ میں ان میں سے ایک انٹرویو کے اقتباسات ہفتہ کو شائع ہوئے۔
ویٹی کن کے ترجمان نے کہا، ’پوپ کی نگاہ میں غیرمعمولی حالات وہ ہیں، جب جوڑے میں سے کسی ایک کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں پاپائے روم کے بیان کو اس موضوع پر کیتھولک کلیسا کی پوزیشن کی تبدیلی کے لئے انقلابی قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اُدھر ایڈز کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ Michael Sidibeکا کہنا ہے کہ پاپائے روم کا یہ بیان اہم پیش رفت ہے۔ فلاحی تنظیم ’سیو دی چلڈرن’ نے بھی اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: امتیاز احمد