کوئٹہ میں بم دھماکہ، 10 افراد ہلاک
31 اگست 2011سینئر پولیس اہلکار محمد ہاشم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکہ مسجد کے نزدیک ایک پارکنگ لاٹ میں ہوا۔ ان کا کہنا تھا یہ یہ بظاہر ایک خودکش کار بم دھماکہ تھا۔
کوئٹہ پولیس کے ایک اور اہلکار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں کئی گاڑیوں کو آگ لگ گئی اور ایک گھر کو نقصان پہنچا۔
ٹیلی ویژن پر دھماکے کے دکھائے جانے والے مناظر میں علاقے سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دیے، جبکہ لوگ افراتفری میں بھاگ رہے تھے۔ پولیس اہلکار محمد ہاشم نے کہا کہ ابھی تک کسی نے بھی اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور پولیس اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس واقعے میں کون ملوث ہو سکتا ہے۔
حالیہ دنوں میں پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی کوششوں کے تناظر میں تشدد کے واقعات، فرقہ وارانہ جھڑپوں اور طالبان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
2004ء کے اواخر میں شروع ہونے والے تشدد کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ صوبہ بلوچستان قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے۔ پاکستان کی 17 کروڑ 70 لاکھ افراد پر مشتمل آبادی میں سے بیشتر سنی مسلمان ہیں مگر ملک میں شیعہ مسلمانوں کی خاطر خواہ اقلیت بھی آباد ہے۔ پاکستان میں 1980ء کی دہائی سے شروع ہونے والے فرقہ وارانہ حملوں میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: امتیاز احمد