کورونا بحران: سیرو سیاحت کی محدود اجازت کا امکان
2 جون 2020یورپ میں کورونا بحران کے پھیلنے سے پہلے سرحدوں کے آر پار سفر کرنا معمول کی بات تھی اور ہر ملک کے باشندے اپنے من پسند سیاحتی مقامات تک پہنچنے کے لیے گرمیوں کی تعطیلات سے کہیں پہلے ہوائی جہاز، ٹرین یا بس کے ٹکٹ وغیرہ بک کرنے کے ساتھ ہی ہوٹل وغیرہ کا بندوبست کر لیا کرتے تھے۔ اس سال کورونا کے بحران نے اندرون ملک سے لے کر یورپ کے دیگر ممالک تک کے سفر کو ناممکن بنا دیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں تھا کہ آیا سیاح اس سال گرمیوں کی چھٹیوں میں اندرون یورپ کا سفر کر پائیں گے۔ اب آس و امید کی ایک کرن نظر آنا شروع ہوئی ہے۔ غالباً جون کے وسط سے یورپ کے اندر سفر کرنا ممکن ہو جائے گا مگر سرحدوں کو محدود طریقے سے کھولا جائے گا۔
جرمن حکومت کا فیصلہ
وفاقی جرمن حکومت نے 31 یورپی ممالک کے لیے سفری پابندی 15جون تک ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ان میں یورپی یونین کے دیگر 26 رکن ممالک کے علاوہ، برطانیہ بھی شامل ہے ، جو یورپی یونین کو چھوڑ چکا ہے، نیز آئس لینڈ، ناروے، سوئٹزرلینڈ اور لشٹن اشٹائن بھی اس میں شامل ہیں۔
تاہم روبرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی ویب سائٹ پر درج تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی رکن ریاستیں، شینگن زون میں شامل ممالک، برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ میں وفاقی اور ریاستی حکومتیں سیاحوں کے کسی بھی دوسرے ملک میں قیام کے بعد قرنطینہ کے مشورے پر غور کر رہی ہیں۔ اس کا اطلاق اُس صورت میں ہو گا جب مرض کی روک تھام اور کنٹرول کے یورپی مرکز کے اعدادوشمار کی جانچ پڑتال اور اشاعت کے مطابق، متعلقہ ملک میں سات دنوں کے دوران ایک لاکھ باشندوں میں سے مجموعی طور پر 50 افراد میں اس مرض کی نشاندہی ہو گی۔
اگر کورونا وائرس کی صورتحال قابو میں رہتی ہے تو قرنطینہ کی مذکورہ شرط ختم ہو سکتی ہے۔ اس کا فیصلہ دراصل وفاقی کابینہ میں اسی ہفتے بدھ کو ہونا تھا تاہم اسے جون کے اوائل تک کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
تاریخی 'ڈی ڈے‘ پر سفر کی امید
یہ تو تھی بات جرمنی کی طرف سے کیے گئے فیصلوں کی لیکن جب سے کووڈ انیس نے یورپ پر حملہ کیا تب سے، یورپی یونین میں سفر و سیاحت سے متعلق یکساں نقطہ نظر اختیار نہیں کیا گیا۔ ہر ملک نے اپنی مرضی کے مطابق فیصلے کیےاور سرحدیں یکطرفہ طور پر بند کردی گئیں۔ کئی ممالک نے ایسے قرنطینہ ضوابط بھی انفرادی طور پر نافذ کیے تھے، جو اصولی طور پر سفر کی اجازت تو دیتے تھے لیکن تعطیلات گزارنا اور گھومنا پھرنا عملی طور پر ناممکن تھا۔ اب بہت سے لوگوں کو امید ہے کہ مختلف یورپی ممالک کی حکومتیں ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سفر کی اجازت اور سیاحت کی بحالی کا فیصلہ کریں گی۔
اطالوی وزیر خارجہ لوئیگی دی مایو نے کچھ دن قبل اطالوی نشریاتی ادارے کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا، ''ہم پرعزم ہیں کہ ہم سب 15 جون کو یورپی سرحدوں کے دوبارہ کھل جانے کا فیصلہ مشترکہ طور پر کر سکیں گے۔" سیاحت کے لیے گویا یہ تاریخ "یورپی ڈی ڈے" کی سی حیثیت کی حامل ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ 6 جون 1944ء کو دوسری عالمی جنگ کے دوران تمام اتحادی طاقتوں نے مل کر نازی جرمن افواج پر حملہ کیا تھا اور فرانس کے علاقے نارمنڈی کے 5 مختلف ساحلی علاقوں پر ایک ساتھ برطانیہ، کینیڈا اور امریکا کی فورسز پہنچی تھیں۔
ک م /ع ا (کرسٹوف ہازل باخ)