کورونا وائرس، اموات ہزار سے زائد ہو گئیں
11 فروری 2020چین کے صوبے ہوبی میں حکام نے ایک ہی دن میں ایک سو تین افراد کی موت کی تصدیق کی ہے۔ یوں جب سے یہ وبا پھیلنی شروع ہوئی تب سے ایک دن میں ہلاک ہونے والوں کی یہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
اس کے ساتھ ہی بعض دیگر علاقوں سے بھی پانچ مزید افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ چین میں اب تک مجموعی طور پر کورونا وائرس سے ہلاک ہونے لوگوں کی تعداد 1016 ہوگئی ہے۔
چین میں اب تک تقریبا بیالیس ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہیں جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں 319 سامنے آئے ہیں۔
اس دوران چینی صدر شی جنپنگ نے کورونا وائرس متاثرہ افراد کی عیادت کے لیے بعض ہسپتالوں کا دورہ کیا ہے۔ چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق انہوں نے صورت حال کو اب بھی بہت ہی سنگین بتایا ہے۔ چین میں حکومت نے اس وبا سے نمٹنے میں ناکام رہنے پر کئی حکام کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔
اس وبا سے چین کی معیشت پر بھی برا اثر پڑا ہے اور چینی حکومت میں سینیئر تجزیہ کاروں کے مطابق اس کی وجہ سے معیشت کی ترقی میں تقریبا ایک فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فائنانس اینڈ ڈیویلمپنٹ سے وابستہ زینگ گانگ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال سے پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے۔
کورونا وائرس چین کے شہر ووہان سے پھیلنا شروع ہوا۔ یہ وائرس نمونیا کے طرز پر سانس کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔
اس وائرس سے متاثر افراد کی تصدیق دنیا کے ڈیڑھ درجن ممالک میں ہو چکی ہے جن میں جنوبی کوریا، تائیوان، تھائی لینڈ، نیپال، ویت نام، سعودی عرب، سنگاپور، امریکا، فرانس اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر متاثرین یا تو چینی افراد ہیں یا وہ لوگ جو حال ہی میں چینی شہر ووہان گئے تھے۔