کورونا وائرس: یورپ میں ویکسین لگانے کی تیاری شروع
23 دسمبر 2020ایک ایسے وقت جب یورپی یونین کورونا وائرس کی ویکسین لگانے کی تیاری کر رہی ہے، معروف جرمن دوا ساز کمپنی بائیو این ٹیک نے منگل 22 دسمبر کو اعلان کیا کہ وہ اسی برس کووڈ 19 ویکسین کی تقریباً سوا کروڑ خوراک مہیا کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔
اس سے قبل پیر 21 دسمبر کو 'یورپیئن میڈیسن ایجنسی' نے بائیو این ٹیک اور فائزر کی مشترکہ ویکسین کے استعمال کو منظوری دی تھی جبکہ اسی ماہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا جیسے ممالک ہنگامی ضرورت کے طور پر اس ویکسین کے استعمال کی اجازت پہلے ہی دے چکے تھے۔
کورونا وائرس کی وبا سے حالیہ دنوں میں لوگوں کی ہلاکتوں میں ڈرامائی طور اضافہ دیکھا گیا ہے اور کووڈ 19 کے انفیکشن کی بڑھتی شرح کو روکنے کی امید کے ساتھ ہی کئی یورپی ممالک اسی ہفتے سے ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیں گے۔
ابتدائی طور پر ویکسین کی خوارک اسی ہفتے سب سے پہلے جرمنی، فرانس، آسٹریا اور اٹلی کو بھیجی جا رہی ہیں پھر آئندہ ماہ جنوری میں سوئٹزر لینڈ اور ہالینڈ جیسے ممالک میں مزید ویکسین بھیجنے کا منصوبہ ہے۔
جرمنی، فرانس اور اٹلی جیسے ممالک کو یہ ویکسین سنیچر 26 دسمبر کو پہنچ جائے گی اور امکان ہے کہ 27 دسمبر سے سب سے پہلے سماج کے کمزور ترین، عمر رسیدہ افراد، کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائیگا۔ ابتداء میں جرمنی کو ویکسین کی ڈیڑھ لاکھ خوراکیں موصول ہوں گی پھر بعد میں اسی ہفتے مزید خوارکیں پہنچنے کی توقع ہے۔
اٹلی کے لیے ویکسین بیلجیئم میں موجود ایک اسٹوریج میں جمع کی جائیں اور پھر اسی مقام سے ملک کے تقریباً 30 شہروں کو مہیا کرائی جائیں گی۔ فرانس میں ابھی تک میڈیکل ایجنسی نے اس ویکسین کے استعمال کی اجازت نہیں دی ہے۔توقع ہے کہ ریگولیٹری باڈی 24 دسمبر تک ویکسین کی استعمال کی حتمی اجازت دے دے گی۔
آسٹریا، بیلجیئم اور اسپین جیسے ممالک نے 27 دسمبر سے ویکسین لگانے کا عمل شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کہتے ہیں انہیں توقع ہے کہ ان کے ملک میں 27 یا پھر 28 دسمبر سے ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا جا سکتا ہے۔
سوئٹزر لینڈ یورپی یونین کا رکن نہیں ہے تاہم اس نے بھی توقع ظاہر کی ہے کہ ملک کے سب سے کمزور طبقے کو اسی ہفتے سے ویکسین دینے کا عمل شروع کر دیا جائے گاجبکہ ملک گیر سطح پر یہ مہم چار جنوری سے شروع کی جائے گی۔
ہالینڈ نے آٹھ جنوری سے وکسینیشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ملک کے وزیر صحت نے پارلیمان کو بتایا تھا کہ ''ہم نے ایک ایسے منصوبے کا انتخاب کیا ہے جو بہت محتاط، محفوظ اور جوابدہ ہے۔''
کووڈ 19 کی اس ویکسین کو سب سے پہلے برطانیہ اور امریکا نے منظوری دی تھی تاہم اس حوالے سے جلد بازی کرنے پر یورپی یونین میں کچھ تذبذب پایا جاتا تھا۔ لیکن بالآخر یورپی یونین نے بھی اس کی جامع جانچ اور تحقیق کے بعد اسے منظوری دے دی۔
ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، روئٹرز)