1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
فن تعمیرپاکستان

کورونا کے دور میں خیبر پختونخوا کے فنکاروں کی خستہ حالی

فریداللہ خان، پشاور
16 جولائی 2020

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں فن و ثقافت سے وابستہ افراد کی مشکلات میں دہشت گردی کے بعد اب کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ ایک کے بعد دوسرا فنکار بیماری یا مالی مشکلات کا سامنا کررہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3fQJp
Künstler in der Krise, Artists in Crises
تصویر: Faridullah Khan

کورونا وائرس کی عالمگیر وبا جب پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا تک پہنچی تو ایک طرف اسٹیج، ٹی وی فلم اور شادی بیاہ کی تمام تر سرگرمیاں ختم ہوگئیں اور دوسری جانب ان فنکاروں میں سے بعض کو بیماریوں نے گھیر لیا۔ ایسی صورت حال میں کچھ فنکاروں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی اور بعض ایوارڈ یافتہ فنکاروں کو علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیے: کے پی کے: کورونا کی رپورٹنگ کرنے والے 10 صحافی بھی متاثر

ایسے ہی ایک ایوارڈ یافتہ فنکارہ ڈاکٹر ثروت علی ہیں جو آج کل پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے حکومت سے علاج کے اخراجات دینے کی درخواست کی ہے۔ حکومتی ادارہ ثقافت سے مایوسی کے بعد ان کے ہمدردوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے باچا خان ٹرسٹ سے رابطہ کیا۔ باچاخان ٹرسٹ کے سربراہ ایمل ولی خان کی ہدایت پر پارٹی کے سیکرٹری ثقافت خادم حسین نے مطلوبہ رقم کا چیک ان کے حوالے کیا۔

Künstler in der Krise, Artists in Crises
تصویر: Faridullah Khan

ایمل ولی خان کا کہنا ہے، ''حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے فنکار برداری مشکل کا سامنا کر رہی ہے، وسائل کی موجودگی میں بھی انہیں مشکل کا سامنا ہے، لیکن ہم  فنکار برادری کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے اور ہر مشکل میں ان کا ساتھ دیں گے۔‘‘

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے فنکار کمیونٹی کی تنظیم ''آواز‘‘ کے سربراہ اور سینئر آرٹسٹ طارق جمال نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''کورونا وائرس کے دوران تمام فنکار گھر بیٹھ گئے ہیں، آمدن کا کوئی دوسرا ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر فنکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔‘‘ طارق جمال نے ڈاکٹر ثروت علی کے حوالے سے بتایا کہ ان کا بھی یہی حال ہے اور بیماری میں علاج کے لیے رقم نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ ثقافت سے رابطہ کیا تو ان کے پاس فنڈز نہیں ہیں۔

مزید پڑھیے: پشاور میں شہری سماجی دوری کی ہدایات کو نظرانداز کر رہے ہیں

طارق جمال نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ ثقافت کو تمام تر تفصیلات فراہم کی گئیں اور انہوں نے باقاعدہ ایک سمری تیار کی تاہم محکمے کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختوخوا نے سمری مسترد کر دی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی اور قدرتی آفات سمیت کورونا وبا سے متاثرہ فنکاروں کی مالی معاونت کے لیے حکومتی اداروں سے جب بھی رابطے کیے تو جواب میں انکار ملا اور اب ایک بار پھر پریشان حال فنکار مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ جمال کے مطابق ملکی حالات اچھے نہیں اور ایسے میں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا مناسب نہیں لگتا۔

Künstler in der Krise, Artists in Crises
تصویر: Faridullah Khan

دوسری جانب صوبائی حکومت نے بھی موقف بدلتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ ثقافت شمع نعمت کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتال جا کر زیر علاج اداکارہ ثروت علی کی عیادت کریں۔ شمع نوید نے بیمار اداکارہ کو ہسپتال جا کر علاج کے لیے مطلوبہ رقم کا چیک دیا۔ شمع نوید کا کہنا تھا کہ حکومت آرٹسٹ برادری کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی۔ انہوں نے ڈاکٹر ثروت علی کے علاج کی رقم دینے کے ساتھ ہسپتال انتظامیہ کو بھی مکمل سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس کا خطرہ: پاک افغان سرحد بند

خیبر پختونخوا میں ایک کے بعد دوسرا فنکار بیماری یا مالی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں فنکار صوبہ چھوڑ کر دیگر ممالک اور صوبوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔ صوبائی حکومت ان کی مشکلات کو کم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ خیبر پختونخوا کے کئی فنکار انتہائی کسمپرسی کا شکار ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں