کولون میں ویڈیو گیمز کے دنیا کے سب سے بڑے میلے کا آغاز
18 اگست 2016کولون سے جمعرات اٹھارہ اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اس عالمی تجارتی میلے کا ایک باقاعدہ تقریب کے ساتھ افتتاح کل رات ہی ہو گیا تھا جب کہ آج جمعرات سے دریائے رائن کے کنارے ’کولون مَیسے‘ کی وسیع و عریض نمائش گاہ میں لگے اس سالانہ میلے کے دروازے عام شائقین کے لیے کھول دیے گئے۔
اس سالانہ ورلڈ ٹریڈ فیئر کے منتظمین کے مطابق انہوں نے گزشتہ مہینے جنوبی جرمنی میں مختلف مقامات پر کیے جانے والے متعدد عسکریت پسندانہ حملوں کے تناظر میں اس سال اس نمائش کے لیے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔
اس عالمی نمائش میں ہر سال لاکھوں شائقین شرکت کرتے ہیں اور وہ اپنی پسند کی ویڈیو گیمز کے کرداروں کا لباس پہن کر اپنے ساتھ ان کرداروں کے استعمال میں آنے والے خطرناک اور خوفناک ہتھیاروں کی پلاسٹک کی نقلیں لیے اس نمائش گاہ کا رخ کرتے ہیں۔
اس مرتبہ تاہم نمائش کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ میلے کے سیربین لباس کی حد تک تو اپنی پسند کے بہروپ بھرے نمائش گاہ میں آ سکتے ہیں تاہم انہیں کسی بھی قسم کے پلاسٹک کے بنے نقلی ہتھیار بھی ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اس کے علاوہ شائقین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنا غیر ضروری سامان اور ساتھ لائے جانے والے تھیلے بھی بہتر ہو گا کہ گھروں پر ہی چھوڑ کر آئیں۔
امسالہ گیمز کوم Gamescom میں ہزاروں کی تعداد میں صنعتی اور تجارتی نمائش کنندگان اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہے ہیں۔ اس سال یہ نمائش 21 اگست تک جاری رہے گی، جس میں زیادہ تر توجہ اس ٹیکنالوجی پر دی جا رہی ہے، جس کی مدد سے محسوسات کی حد تک ورچوئل ریئلیٹی کو حقیقی زندگی سے ملانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اس بارے میں جرمنی میں تفریح کے لیے استعمال ہونے والے انٹرایکٹیو سافٹ ویئر کی صنعت کی نمائندہ قومی تنظیم BIU کے ایک عہدیدار ماکسی میلییان شَینک نے روئٹرز کو بتایا، ’’2016ء ورچوئل ریئلیٹی کا سال ہے۔ یہ وہ بہت بڑی نئی حقیقت ہے جس کا ہم سب کو سامنا ہے۔‘‘