کیا آپ انہیں پہچان سکتے ہیں؟
متعدد اشیاء ایسی ہیں، جنہیں ہم باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں۔ لیکن اگر یہ اپنی اصلی حالت میں ہمارے سامنے رکھ دی جائیں تو شاید بہت ہی کم لوگ ایسے ہوں گے جو انہیں پہچان پائیں۔ آپ بھی کوشش کیجیے!
سرخ اور پیلے رنگ کے خول
اندازہ لگائیے کہ اس تصویر میں کیا نظر آ رہا ہے؟ اس کے اندر سے نکلنے والے بیج آپ شاید زندگی میں متعدد مرتبہ کھا بھی چکے ہوں۔ عمومی طور پر انہیں نمک میں بھونا جاتا ہے۔
مزیدار!
حقیت میں یہ پستے ہیں اور ایرانی پستے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔
ہاتھ کا کام
اس سبز پودے کو اگر آپ دیکھیں تو شاید بالکل ہی مختلف خیال آپ کے ذہن میں آئے۔ میرے ذہن میں سب سے پہلے کھیرے اور گھیا توری کی بیل آئی تھی۔ لیکن جو آپ دیکھ رہے ہیں، وہ ہے۔۔۔
سیاہ سونا
ونیلا! یہ زاعفران کے بعد دوسرا سب سے مہنگا مصالحہ پیدا کرنے والا پودا ہے۔ یہ پودے اگانے میں بہت زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ ہر پھلی کے اندر انفرادی طور پر ہاتھوں سے نکال کر ونیلا جمع کیا جاتا ہے۔
سیب کی طرح کا پھل؟
یہ زرد رنگ کا پھل اس چیز کا حصہ ہے، جسے ہم تلاش کر رہے ہیں۔ ویسے تو یہ بھی الکوحل یا پھر جوس کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ لیکن ہمیں اس بیج کی تلاش ہے، جو اس سے حاصل ہوتا ہے۔ کیا آپ کو نظر آ رہا ہے؟
انتہائی لچکدار
شاید آپ میں سے زیادہ تر لوگ اسے پہچان نہ پائے ہوں۔ تو جناب یہ کاجو ہے۔
پہلے ترش پھر میٹھا
آپ نے شاید پہلے کبھی اس پھل کو دیکھا ہو لیکن آپ جانتے ہیں کہ اس کے اندر کیا ہے؟
مٹھاس
جی بالکل، چاکلیٹ کیکاو کے بیجوں سے ہی بنتی ہے۔
سدا بہار
یہ پتے اس درخت سے تعلق رکھتے ہیں، جسے سدا بہار سبز درخت کہا جاتا ہے۔ یہ مصالحے دار تیل کی تیاری میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن جسے ہم تلاش کر رہے ہیں، وہ اس درخت کی چھال سے بنتا ہے۔ کوئی خیال آیا ذہن میں؟
خوش ذائقہ
کیا آپ پہچان گئے ہیں؟ بالکل یہ دار چینی ہے اور اس درخت کی چھال سے بنتی ہے۔ اس مقصد کے لیے اندرونی چھال کی 0.5 ملی میٹر موٹی تہہ کو نکالا جاتا ہے۔